اربوں روپے کے انسداد پولیو اور ہائی وے منصوبوں کی منظوری

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2019
پولیو وائرس کی منتقلی کو مکمل طور پر روکنے کے لیے منظوری دی گئی—فائل فوٹو: ڈان
پولیو وائرس کی منتقلی کو مکمل طور پر روکنے کے لیے منظوری دی گئی—فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (اکنیک) نے 2 منصوبوں 98 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے پولیو کے خاتمے اور ساڑھے 9 ارب روپے کے صوابی مردان ہائی وے کی منظوری دے دی لیکن 46 ارب 50 لاکھ روپے کے نئی گج ڈیم منصوبے کی منظوری نہیں دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں انہوں نے سندھ حکومت سے کہا کہ وہ منصوبے سے منسلک علاقوں کی ترقی سے متعلق تکنیکی معلومات فراہم کریں تاکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں ڈیم کی تعمیر کے لیے فیصلہ کیا جائے۔

اجلاس میں ملک بھر میں اضافی حفاظتی ٹیکوں (ایس آئی ایز) اور پولیو وائرس کی منتقلی کو مکمل طور پر روکنے کے لیے ماحولیاتی نگرانی کے ذریعے پولیو کے خاتمے کے لیے 98 کروڑ 62 لاکھ 90 ہزار ڈالر کے نظرثانی شدہ پلان کی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں: انسداد پولیو مہم: سی ڈی ڈبلیو پی کا 98 کروڑ ڈالر تک کا فنڈ جاری

خیال رہے کہ 2011 میں پولیو کو نیشنل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا گیا تھا اور پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان (این ای اے پی) کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل ٹاسک فورس (این ٹی ایف) کو براہ راست ہدایات پر عمل اور نگرانی کے لیے قائم کیا گیا۔

اس فورس کی سربراہی وزیر اعظم کرتے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کے گورنر، صوبائی وزرائے اعلی اور آزاد کشمیر کے وزیر اعظم بھی اس میں شامل ہیں۔

اس منصوبے پر دوسری مرتبہ 3 سال (21-2019) کے لیے نظرثانی کی گئی تھی، جس کے تحت اضافی حفاظتی ٹیکوں کی سرگرمیوں کے ساتھ جولائی 2019 سے دسمبر 2021 تک کی تخمینہ لاگت 98 کروڑ 63 لاکھ ڈالر رکھی گئی تھی اور اب اس منصوبے کی مدت مجموعی طور پر ساڑھے 9 سال ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ منصوبے نے جولائی 2012 سے دسمبر 2018 تک 63 کروڑ 86 لاکھ ڈالر کی لاگت سے ساڑھے 6 سال پورے کیے تھے، اس لاگت میں 15-2012 کے لیے 32 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا پہلا مرحلہ بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انسداد پولیو مہم: 4 لاکھ بچے ویکسینیشن سے محروم

اس منصوبے میں اسلامی ترقیاتی بینک سے 42 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا آسان قرضہ، عالمی بینک سے 8 کروڑ ڈالر کا قرضہ، جاپان کی جانب سے 6 کروڑ ڈالر کی امداد اور کینیڈا، یو اے ای، جرمنی، سعودی عرب، کویت اور قطر کی جانب سے مجموعی طور پر 41 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی متوقع امداد شامل ہے۔

اسی طرح میلنڈا اور بل گیٹس فاؤنڈیشن آئی ڈی پی قرض پر سود کی ادائیگی کرے گی اور یہ تمام اخراجات عالمی ادارہ صحت اور یونائٹڈ نیشن انٹرنیشنل چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسف) کی جانب سے کیے جارہے ہیں۔

دوسری جانب اکنیک نے 9 ارب 55 کروڑ روپے کی لاگت کے 42 کلو میٹر مردان-صوابی سڑک کے منصوبے کی بھی منظوری دی۔

اس منصوبے میں 42 کلو میٹر مردان صوبائی سڑک کی بہتری اور اسے دو طرفہ کیا جائے گا، ہر راستے کی چوڑائی 7.3 میٹر ہوگی، اس کام کے دائرہ کار میں 14 نئے پلوں، 8 موجودہ پلوں اور انڈرپاس کی بہتری اور دیگر تعمیرات بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں