سندھ کے ڈاکٹروں کا احتجاج مطالبات کی منظوری پر ختم

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2019
ینگ ڈاکٹرز سندھ میں گزشتہ 3 روز سے احتجاج کررہے تھے—فائل/فوٹو: پی پی آئی
ینگ ڈاکٹرز سندھ میں گزشتہ 3 روز سے احتجاج کررہے تھے—فائل/فوٹو: پی پی آئی

سندھ کے ڈاکٹروں نے حکومت کی جانب سے الاؤنسز میں اضافے سمیت مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر 3 روز سے جاری احتجاج ختم کرکے او پی ڈی شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

کراچی میں مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے سیکریٹری صحت سعید اعوان اور ینگ ڈاکٹرز کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ینگ ڈاکٹرز سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور سندھ کے تمام ہسپتالوں میں او پی ڈی کھول دی جائیں گی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ڈاکٹروں کا مطالبہ تھا ان کی آمدنی پنجاب کے ڈاکٹرز کے برابر ہو۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو 10 ہزار روپے وظیفہ، پنجاب کے ڈاکٹرز کے برابر الاؤنس بھی دیئے جائیں گے اور ڈاکٹرز کے ان مطالبات پر 7 روز کے اندر عمل درآمد ہو گا۔

ڈاکٹرز کے نمائندے ڈاکٹر پیر منظور علی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ الاؤنسز دیگر صوبوں کے برابر دیا جائے اور سندھ حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، جس کے بعد ہم اپنا احتجاج ختم کر کے تمام او پی ڈیز میں کام شروع کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر ڈاکٹرز سراپا احتجاج، سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند

مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث مریض کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، لیکن اب سات روز کے اندر ڈاکٹرز کے مطالبات پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی آمدنی کو پنجاب کے برابر کیا جائے گا، صحت کی سہولیات دینا سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہم سب کو احساس کرنا چاہیے کہ مریض پریشان نہ ہوں۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ وفاق نے ہمارے حقوق سلب کیے ہم اپنے حقوق مانگ رہے ہیں کوئی بھیک نہیں مانگی جبکہ ہم اہم قانون سازی کرتے ہیں تو گورنر سندھ فضول اعتراض لگا دیتے ہیں، دوسری طرف وفاق میں تاحال کوئی قانون سازی نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان، سندھ اسمبلی میں روزانہ ہنگامی آرائی کرتے ہیں حالانکہ پی ٹی آئی کو مل کر مسائل حل کرنے چاہیے۔

مزید پڑھیں:ہسپتال حالت زار ازخود نوٹس: ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال پر پابندی عائد

یاد رہے کہ 28 جنوری کو احتجاج شروع کرتے ہوئے ڈاکٹرز ایکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ حکومت نے تنخواہوں، الاؤنسز، ہیلتھ انشورنس میں کوئی اضافہ نہیں کیا، حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا تھا لیکن مطالبات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی نے کہا تھا کہ تمام ہسپتالوں کی او پی ڈی 3 دن تک بند رہے گی اور اگر مطالبات منظور نہیں ہوئے تو ایمرجنسی سمیت دیگر وارڈز میں بھی ہڑتال کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم محکمہ صحت سندھ کی ناانصافیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، محکمہ صحت کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے، رشوت کے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Fatima Jan 31, 2019 04:43am
It is good that Doctor's strike has finished because it cause lot of suffering for patients.