سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف جلد صحت یاب ہوکر عوام کے درمیان ہوں گے۔

نواز شریف سے ان کی صاحبزادی مریم نواز، داماد کیپٹن (ر)صفدر اور مریم نواز کے داماد راحیل منیر نے سروسز ہسپتال میں ملاقات کی۔

ہسپتال انتظامیہ نے مریم نواز کے داماد راحیل منیر کو ملاقات سے روکا تھا تاہم مریم نواز کی مداخلت پر راحیل منیر کو اندر جانے کی اجازت ملی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے سروسز ہسپتال منتقل

مریم نواز اپنے والد کے لیے ان کی پسند کا تیار کردہ کھانا بھی ہمراہ لائیں، جس کے بعد اہل خانہ نے ایک ساتھ کھانا کھایا۔

والد سے ملاقات میں مریم نواز نے ان کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ عوام کی محبت و خلوص آپ کے ساتھ ہے، ہسپتال کے باہر کارکنان موجودہیں جو آپ کی صحت کے لیے فکر مند ہیں۔

نواز شریف کی صاحبزادی نے کہا کہ انشااللہ آپ بہت جلد صحت یاب ہو کر عوام کے درمیان ہوں گے۔

ہسپتال کے باہر لیگی کارکنان نے نوازشریف کی صحت کے لیے قرآن خوانی کی جبکہ کچھ کارکنان نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگا کر اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کیا۔

اس سے قبل نوازشریف کو صبح سویرے مختلف ٹیسٹ کے لیے ہسپتال کی نیو اوپی ڈی منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کا لیپیڈ پروفائل، سی ٹی سکین اور خالی پیٹ خون کے ٹیسٹ سمیت دیگر معائنے کیے گئے تھے۔

معائنہ مکمل ہونے کے بعد نواز شریف کو سخت سکیورٹی میں ایک گھنٹے بعد دوبارہ وی آئی پی روم میں منتقل کردیا گیا۔

ٹیسٹ کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد میڈیکل بورڈ نوازشریف کو ہسپتال میں زیرعلاج رکھنے سے متعلق فیصلہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا طبی معائنہ، ای سی جی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

نواز شریف کے علاج سے متعلق میڈیکل بورڈ کے ارکان کاکہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ماہر امراض قلب کو بھی آن کال رکھا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے میڈیکل بورڈ کی سفارش پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو فوری ہسپتال منتقل کرنے کی منظوری دینے کے بعد نواز شریف کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے بنائے گئے خصوصی میڈیکل بورڈ نے انہیں صحت کے سنگین مسائل لاحق ہونے کا انکشاف کیا تھا جبکہ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔

اس سے قبل جناح ہسپتال کے میڈیکل بورڈ نے بھی نواز شریف کو مکمل صحت یاب نہ قرار دے کر ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں