منڈیلا کی حالت میں ‘غیر معمولی’ بہتری
جوبانسبرگ: سابق جنوبی افریقی صدر نیلسن منڈیلا اپنے 95ویں سالگرہ ہسپتال ہی میں منائیں گے جبکہ اطلاعات کے مطابق، انکی طبیعت میں "غیر معمولی" بہتری دیکھی جارہی ہے۔
منڈیلا کی سب سے چھوٹی بیٹی کا کہنا ہے کہ انکے والد اب ان سے رابطہ کر پارہے ہیں اور ٹی وی بھی دیکھ لیتے ہیں۔
زنڈیزی نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ منڈیلا کی حالت میں غیر معمولی بہتری آرہی ہے اور جب وہ منگل کے روز ان سے ملی تھیں تو وہ ہیڈ فونز کے ذریعے ٹی وی دیکھ رہے تھے۔
ان کے مطابق، منڈیلا آنکھوں کے اشارے سے بات کر لیتے ہیں اور کبھی کبھار ہاتھ بھی اٹھا لیتے ہیں جیسے کسی سے ہاتھ ملایا جاتا ہے۔
اس خبر کو جنوبی افریقہ میں خوش آمدید کہا جائے گا جہاں منڈیلا ایک اکون کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جنوبی افریقہ میں ان دنوں انکی 95ویں سالگرہ کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اقوام متحدہ نے انکی سالگرہ کے دن کو منڈیلا ڈے کے نام سے منصوب کردیا ہے تاہم کئی لوگوں کے لیے اس سال یہ دن زیادہ اہم ہوگا۔
منڈیلا نے گزشتہ 41 روز پریٹوریا کے ایک ہسپتال میں نازک حالت میں گزارے ہیں جہاں ان کے پھیپڑوں کا علاج جاری ہے۔
جنوبی افریقہ کےپہلے سیاہ فام صدر کی حیثیت سے منڈیلا پوری دنیا میں نا انصافی اور نسل پرستی کیخلاف ایک مضبوط علامت ہیں۔
انہیں ستائیس سال تک جیل میں رکھا گیا اور اس کا نصف عرصہ انہیں بدنام اور تکلیف دہ روبن آئی لینڈ میں قید رکھا گیا۔ انہیں ان کے مفاہمتی عمل پر بھی دنیا بھر نے سراہا ہے۔
منڈیلا نے پانچ سالہ اقتدار کی مدت مکمل کرنے کے بعد 1999 میں حکومت کو خیرباد کہدیا تھا ۔
اس کے بعد انہوں نے ذیادہ تر وقت جوہانسبرگ کے نواح میں اپنے گاؤں اور ذاتی زندگی کے طور پر گزارا۔