منی بجٹ 2019 ترامیم کیلئے قومی اسمبلی میں پیش

26 فروری 2019
ضمنی مالی بل میں کل 55 ترامیم کی تجاویز دی گئیں ہیں—فوٹو:ڈان نیوز ٹی وی
ضمنی مالی بل میں کل 55 ترامیم کی تجاویز دی گئیں ہیں—فوٹو:ڈان نیوز ٹی وی

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے ضمنی مالی بل 2019 میں 55 ترامیم کی تجاویز بحث کے لیے پیش کردیں۔

واضح رہے کہ ضمنی مالی بل جسے منی بجٹ بھی کہا گیا تھا، جنوری میں پیش کیا گیا تھا، جس کے بارے میں حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ معیشت بہتر کرنے کا حکومتی پیکج ہے جبکہ ناقدین نے اسے امیروں کے لیے ٹیکس استثنیٰ قرار دیا تھا۔

تاہم اس کے بعد سے اب تک اصل مسودے میں متعدد تبدیلیاں کی جاچکی ہیں اور اب اسے منظوری کے لیے سینیٹ میں بھیجا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: فنانس بل میں گناہ ٹیکس کا ذکر نہ ہونے پر شعبہ صحت کے حکام مایوس

مجوزہ ترامیم میں سب سے اہم بات نان فائلرز کو مقامی طور پر تیار کردہ 1300 سی سی کے بجائے 800 سی سی گاڑی خریدنے کی اجازت دینا شامل ہے تاہم حکومت کا نقطہ نظر یہ ہے کہ 1300 سی سی تک کی گاڑی خریدنے کی اجازت دینے سے ملکی اقتصادی پیداوار کو فروغ ملے گا۔

اس کے علاوہ فی کلو تمباکو پر عائد کردہ 300 روپے ٹیکس پر بھی نظرِ ثانی کرکے اسے دوبارہ پرانی قیمتوں تک محدود کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے کیوں کہ اس سے مقامی صنعت کاروں اور چھوٹے تاجروں کو نقصان پہنچے گا۔

اس کے علاوہ سینیٹ نے بلوچستان میں کوئلے کی کان کنی پر ٹیکس کو کم کرنے اور صوبے میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کے لیے جون 2019 تک 5 ارب روپے جاری کرنے کی بھی تجویز دی۔

اس کے ساتھ ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت ہونے والی برآمدات میں برقی اشیا اور آلات شامل کرنے کی بھی تجویز دی گئی جبکہ نان ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کی مدد کے لیے میکانزم تشکیل دینے کا بھی کہا گیا۔

دوسری جانب ’پارے‘ جیسی ری سائیکل دھاتوں کی برآمدات پر پر ٹیکس ریمیشن فار ایکسپورٹ اسکیم کے تحت ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی بھی تجویز شامل ہے۔

اس کے ساتھ خام پلاسٹک پر بھی ڈیوٹی کم کرنے کی بھی تجویز دی گئی تا کہ ملک میں خراب پلاسٹک دانوں کی برآمدات کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

مزید پڑھیں: مالی خسارہ دور کرنے کے لیے منی بجٹ کے مجوزہ اقدامات ناکافی قرار

سینیٹ نے حکومت کو یہ تجویز بھی دی کہ ٹیکس نیٹ اور اس سال کے دوران فائلرز کی تعداد کو بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

مسودے کے مطابق سڑکوں، چھوٹے ڈیمز پاور سپلائی اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کرنے کی 37 تجاویز بھی شامل کی گئی ہیں۔


یہ خبر 26 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں