پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 4 کے مقابلے شارجہ کے تاریخی میدان سے ایک مرتبہ پھر دبئی کے 'رِنگ آف فائر' منتقل ہوچکے ہیں کہ جہاں آغاز نے ہی بہت دلچسپ پیدا کردی ہے۔ ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

اس فتح سے کون سے امکانات کھلے ہیں اور کن خدشات نے جنم لیا ہے؟ یہ جاننے سے پہلے کچھ اس مقابلے کا احوال بیان کرنا ضروری ہے جس میں 5 میں سے صرف ایک میچ جیتنے والے سلطانوں نے ہیوی ویٹ اسلام آباد کو چاروں خانے چت کیا۔

مزید پڑھیے: نصف پی ایس ایل کا اختتام: کون سا کھلاڑی کامیاب اور کون ناکام

دفاعی چیمپئن اسلام آباد شارجہ میں ہونے والے اپنے آخری دونوں مقابلوں میں باآسانی کامیابی کے بعد جیت کی راہ پر گامزن نظر آتا تھا۔ یونائیٹڈ پر پی ایس ایل 4 کے آغاز میں ابتدائی 3 میچز میں سے صرف ایک جیتنے کے بعد جو دباؤ نظر آ رہا تھا، وہ شارجہ مرحلے میں ختم ہوگیا کیونکہ یہاں یونائیٹڈ بالکل نئے روپ میں نظر آئے۔ اگرچہ پشاور زلمی اور کراچی کنگز کو واضح شکست دینے کے بعد دبئی میں ایک مرتبہ پھر ملتان سلطانز کا سامنا کرنا ان کے لیے چنداں مشکل نہ تھا لیکن 'مَلک الیون' نے انہیں بڑا سبق سکھا دیا ہے۔

جب تک لیوک رونکی کریز پر موجود تھے، رنز بھی تیزی سے بن رہے تھے اور اسلام آباد کی امیدیں بھی برقرار تھیں لیکن ان کے آؤٹ ہوتے ہی بیٹنگ لائن مسلسل دباؤ میں نظر آئی۔ نوجوان محمد الیاس نے دونوں اوپنرز کو واپسی کی راہ دکھائی، جس کے بعد اسلام آباد کے کسی بلے باز کو دوسرے اینڈ سے وہ تعاون نہ مل سکا، جو درحقیقت درکار تھا۔ اسلام آباد کی بیٹنگ لائن کافی طویل ہے اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آل راؤنڈر فہیم اشرف نویں نمبر پر بیٹنگ کرنے کے لیے آئے لیکن ملتانی باؤلرز کے سامنے کسی کی ایک نہ چلی اور یونائیٹڈ 18ویں اوور میں ہی صرف 121 رنز پر ڈھیر ہوگئے۔

ہوسکتا ہے کہ کسی کو امید ہو کہ اسلام آباد یہاں سے بھی جیت سکتا ہے اور یہ خیال بے جا بھی نہیں تھا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ پی ایس ایل 4 کی متوازن ٹیموں میں سے ایک ہے جس میں بیٹنگ لائن کے ساتھ ساتھ باؤلنگ دستہ بھی طاقتور ہے۔ لیکن 122 رنز کا دفاع کرنا ان کے بس کی بات نہیں تھی، خاص طور پر جیمز وِنس اور عمر صدیق کی جانب سے 54 رنز کا آغاز ملنے کے بعد۔ نوجوان وکٹ کیپر عمر صدیق نے ایک لو-اسکورنگ کے حساب سے بہت ہی عمدہ کارکردگی دکھائی اور 45 گیندوں پر ایک چھکے اور 5 چوکوں کی مدد سے 46 رنز بنائے۔

سلطانوں نے 19ویں اوور کی پہلی گیند پر ہدف کو حاصل کرکے ایک اہم کامیابی سمیٹ لی اور یوں اسلام آباد کو اہم ترین مقابلوں سے پہلے کافی کچھ سوچنے پر بھی مجبور کردیا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب یونائیٹڈ کو ملتان کے ہاتھوں شکست ہوئی، بلکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ملتان سلطانز نے جاری سیزن میں جو 2 کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ دونوں ہی دبئی کے میدان میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف حاصل کی ہیں۔ باقی تمام ٹیموں کے خلاف شکست کھانے کے باوجود اسلام آباد یونائیٹڈ کو دونوں میچز میں شکست دینا ظاہر کرتا ہے کہ ملتان میں صلاحیت تو بھرپور ہے، بس کمی ہے تسلسل کے ساتھ استعمال کرنے کی۔

مزید پڑھیے: تھا جس کا انتظار وہ شاہکار دن آ ہی گیا

ملتان سلطانز نے اسلام آباد کے سوا باقی تمام ٹیموں سے بُری طرح شکست کھائی ہے یہاں تک کہ لاہور قلندرز کے مقابلے میں 200 رنز بنا کر بھی نہیں جیت پائے۔ پھر پشاور زلمی سے بھی شکستوں کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی۔ لیکن اب اسلام آباد کے خلاف کامیابی نے سلطانوں کو واپسی کی نئی راہ دکھائی ہے۔ آئندہ میچز میں ملتان کے پاس غلطیوں کی گنجائش بالکل نہیں کیونکہ اگلے مقابلے ہیں پشاور اور کوئٹہ جیسی ٹیموں کے خلاف۔

میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے ڈین کرسچن—تصویر پاکستان سپر لیگ ٹوئٹر
میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے ڈین کرسچن—تصویر پاکستان سپر لیگ ٹوئٹر

اگر ان میچز میں ملتان سلطانز کوئی غیر متوقع نتیجہ دینے میں کامیاب ہوگئے تو پوائنٹس ٹیبل پر کافی کھلبلی مچ جائے گی۔ لیکن یاد رہے کہ ملتان کو جو بھی کرنا ہے، اپنے اہم آل راؤنڈر آندرے رسل کے بغیر کرنا ہوگا جو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے ویسٹ انڈین اسکواڈ میں طلب کرلیے گئے ہیں۔ البتہ ملتان نے اسلام آباد کے خلاف اہم کامیابی بھی ان کے بغیر ہی حاصل کی، لہٰذا آئندہ بھی یہ ریت برقرار رکھی جاسکتی ہے۔

سلطانز کو آئندہ مقابلوں کے لیے اپنی حکمت عملی پر کافی غور کرنا ہوگا بالخصوص کراچی اور لاہور کے خلاف میچز کے لیے جن میں کامیابی اس کے امکانات کو کافی روشن کرسکتی ہے لیکن 'سونے پہ سہاگہ' ہوگی پشاور یا کوئٹہ کسی ایک کے خلاف فتح۔ اس کے لیے شعیب ملک اور شاہد آفریدی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کو سر جوڑ کو بیٹھنا ہوگا، بصورتِ دیگر پچھلے سال کی طرح اس مرتبہ بھی ملتان پہلے ہی مرحلے میں باہر ہوجائے گا۔

دوسری جانب، اسلام آباد کے لیے مسلسل 2 کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد یہ شکست حوصلوں کو توڑ دینے والی ہے۔ دبئی میں کھیلے گئے ابتدائی 3 میچوں میں سے صرف ایک میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد یونائیٹڈ نے شارجہ میں دونوں میچز جیتے۔ ایسا لگتا تھا کہ دفاعی چیمپئن کی مہم اب پٹری پر آگئی ہے۔ کپتان محمد سمیع کی ہیٹ ٹرک، لیوک رونکی کی دھواں دار بیٹنگ، یہاں تک کہ سمیت پٹیل کو اوپر بھیجنے کا فیصلہ تک درست ثابت ہونا ظاہر کر رہا تھا کہ اب یونائیٹڈ ترنگ میں آچکے ہیں۔ لیکن ... دبئی میں واپسی کے ساتھ ہی، ایک مرتبہ پھر ملتان کے ہاتھوں شکست نے انہیں سوچنے کا ایک اور موقع دیا ہے۔

مزید پڑھیے: کیا حکومتی بچت مہم پی ایس ایل تک بھی پہنچ گئی؟

کراچی اور پشاور کے خلاف اسلام آباد یونائیٹڈ کے اگلے دونوں میچز یہیں دبئی میں ہوں گے۔ کراچی کنگز نے اپنے آخری مقابلے میں سیزن میں ناقابلِ شکست رہنے والے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف یادگار کامیابی حاصل کی یعنی وہ اس وقت خطرناک روپ میں ہیں۔ اسلام آباد انہیں کمزور سمجھنے کی غلطی ہرگز نہیں کرے گا۔

پشاور کی بات کی جائے تو انہیں 2 اہم کھلاڑیوں کا ساتھ بھی مل گیا ہے، لینڈل سیمنز اور ٹائمل ملز زلمی بن گئے ہیں جنہوں نے ڈیوڈ ملان اور کرس جارڈن کی انگلینڈ کے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شمولیت کے بعد یہ جگہ پائی ہے۔ اس لیے اب اسلام آباد کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوگا کیونکہ ایک، ایک نتیجہ اگلے مرحلے تک رسائی اور پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن کے تعین پر اثر انداز ہوگا۔ دفاعی چیمپئن کا کڑا امتحان شروع ہوتا ہے اب!

تبصرے (0) بند ہیں