بچوں سے جنسی زیادتی کرنے والا پوپ فرانسس کا قریبی ساتھی گرفتار

27 فروری 2019
جارج پیل کو 50 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے—فوٹو: اے پی
جارج پیل کو 50 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے—فوٹو: اے پی

مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کے قریبی ساتھی اور پاپائیت کے مرکز ویٹی کن کے خزانچی رہنے والے 77 سالہ آسٹریلوی پادری جارج پیل کو بچوں سے جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر جیل بھیج دیا گیا۔

جارج پیل کے خلاف آسٹریلوی خصوصی عدالت میں مئی 2018 خفیہ کارروائی جاری تھی اور انہیں دسمبر 2018 میں جیوری کی جانب سے مجرم قرار دیا گیا تھا۔

تاہم انہیں کم سن بچوں سے جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیے جانے کا فیصلہ خفیہ رکھا گیا تھا، لیکن حال ہی میں عدالت نے اپنے فیصلہ سنایا۔

گزشتہ روز ہی جارج پیل کے خلاف پہلی بار عوامی سماعت ہوئی تھی اور خصوصی عدالت نے عوام اور میڈیا کو بتایا کہ پادری کو بچوں سے جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کا قریبی ساتھی بچوں پر جنسی زیادتی کا مجرم قرار

خصوصی عدالت کی جانب سے جارج پیل کو مجرم قرار دیے جانے کے بعد 27 فروری سے انہیں سزا سنانے کی کارروائی کا آغاز ہوا۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سزا سنائے جانے کی عدالتی کارروائی کا آغاز ہوا تو جارج پیل کے وکیل نے ان کی ضمانت کی درخواست دی، تاہم عدالت نے اسے مسترد کردیا۔

جارج پیل پوپ فرانسس کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
جارج پیل پوپ فرانسس کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

رپورٹ کے مطابق عدالت نے بااثر ترین پادریوں میں سے ایک کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا اور جارج پیل زندگی میں پہلی بار جیل گئے۔

جارج پیل کے خلاف جاری عدالتی کارروائی کے دوران جب انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تو عدالت کے باہر بھاری تعداد میں عام افراد اور صحافی جمع ہوگئے اور ان کے خلاف ’شیطان‘ ’شیطان‘ کی نعرے بازی شروع کردی۔

مزید پڑھیں: بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف منظم کارروائی کا وقت آگیا، پوپ

جارج پیل پر 1990 کے دوران آسٹریلوی شہر میلبورن کے چرچ میں 12 اور 13 سال کے بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور کم سے کم 4 بچوں سے فحش مطالبات کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔

جارج پیل کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے والے 2 بچوں میں سے ایک 2014 میں حد سے زیادہ نشہ کرنے کی وجہ سے ہلاک ہوچکا ہے۔

ہلاک ہونے والے بچے کے خاندان نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد نفسیاتی مسائل میں مبتلا ہوگئے تھے، جس وجہ سے وہ نشہ کرتے رہے۔

جارج پیل کو نہ صرف آسٹریلیا کے بااثر ترین پادری کا درجہ حاصل ہے بلکہ وہ ویٹی کن کے بھی اعلیٰ عہدیداروں میں شامل رہے ہیں۔

جارج پیل کو سخت سیکیورٹی میں حراست میں لیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
جارج پیل کو سخت سیکیورٹی میں حراست میں لیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

جارج پیل پاپائیت کے مرکزی خزانچی بھی رہے ہیں جو ویٹی کن کا تیسرا بڑا اور طاقتور عہدہ ہے۔

وہ ویٹی کن کے خزانچی ہونے کے علاوہ پوپ فرانسس کے بھی قریبی دوستوں میں شمار ہوتے ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ جارج پیل کو 50 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے، انہیں عدالت آئندہ ماہ 13 مارچ کو سزا سنائے گی۔

جارج پیل کے خلاف کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی جب کہ چند دن قبل ہی ویٹی کن میں بچوں سے جنسی زیادتی کی خلاف اہم کانفرنس ہوئی تھی جس میں پوپ فرانسس نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ بچوں کو نشانہ بنانے والے پادریوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جائے۔

اس بیان سے کچھ قبل ہی پوپ فرانسس نے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ یورپ کے پادری راہباؤں کو جنسی زیادتی اور جنسی غلام بنانے میں ملوث پائے گئے تھے۔

یہ پہلا موقع تھا کہ پوپ فرانسس نے راہباؤں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور بچوں سے جنسی زیادتی کرنے والے پادریوں کے خلاف سخت بیان دیا تھا۔

جارج پیل کی عدالت میں پیشی کے موقع پر لوگوں نے ان کےخلاف نعرے بازی کی—فوٹو: اے ایف پی
جارج پیل کی عدالت میں پیشی کے موقع پر لوگوں نے ان کےخلاف نعرے بازی کی—فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں