بھارتی جیل میں قیدیوں کے تشدد سے شہید ہونے والے پاکستانی شہری شاکر اللہ کی نماز جنازی ادا کردی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شاکر اللہ کی میت کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔

مقتول شاکراللہ کی نماز جنازہ میں عزیزواقارب اور علاقہ مکینوں سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق 50 سالہ شاکراللہ کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا اور انہیں 8 برس قبل غلطی سے سرحد پار کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی جیل میں قتل ہونے والے قیدی کی میت پاکستان کے حوالے

سرکاری ٹی وی کے مطابق شاکر اللہ گزشتہ 8 سال سے بھارت کی ریاست راجستھان کی سینٹرل جیل جے پور میں قید تھے جہاں وہ عمر قید کاٹ رہے تھے۔

پی ٹی وی کے مطابق 50 سالہ شاکراللہ کو جیل کے اندر پتھر مارمار کر قتل کیا گیا اور ان کی میت کی واپسی کے لیے پاکستان کو انتظار کرنا پڑا تھا۔

مقتول شاکراللہ کی میت ایک ایسے وقت میں پاکستانی حکام کے حوالے کی گئی تھی جب محض ایک روز قبل ہی پاکستان نے دراندازی کرنے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو اسی واہگہ بارڈر میں خیر سگالی کے طور پر بھارتی حکام کے حوالے کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق شاکر اللہ کے لواحقین نے گزشتہ روز واہگہ بارڈر میں ان کی میت کی حوالگی کے لیے احتجاج بھی کیا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کے طیارے گرائے تھے اور ایک پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ خیرسگالی کے طور پر بھارتی پائلٹ کو رہا کررہے ہیں اور اسی اعلان کے مطابق یکم مارچ کو واہگہ بارڈر میں بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔

مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں تمام جماعتوں کی جانب سے خطے میں امن کی خاطر اس فیصلے کی حمایت کی گئی تھی تاہم اپوزیشن کے چند رہنماؤں کی جانب سے تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں