بلوچستان: سیلاب زدہ علاقوں سے 1500خاندانوں کو نکال لیا گیا، آئی ایس پی آر

محصور افراد کو پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نکال لیا گیا—فوٹو:اسماعیل ساسولی
محصور افراد کو پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نکال لیا گیا—فوٹو:اسماعیل ساسولی

بلوچستان میں شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں محصور 1500 سے زائد خاندانوں کو بحفاظت نکال لیا گیا جبکہ امدادی کارروائیوں میں مقامی انتظامیہ کی مدد کے لیے سیکیورٹی فورسز کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹر نے لسبیلہ کے علاقے دریجہ اور قلعہ سیف اللہ سے 1500 محصور خاندانوں کو بچالیا اور سیلاب سے متاثرہ مختلف علاقوں میں 3 ہزار 500 خاندانوں کو راشن بھی فراہم کیا گیا۔

بلوچستان حکومت نے گزشتہ روز سیلاب سے متاثرہ ضلع قلعہ سیف اللہ میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کے دستےبھی تعینات کردیے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر سےجاری بیان کے مطابق مکران، لسبیلہ اور شمالی بلوچستان کے برف سے ڈھکے علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:بلوچستان: موسلادھار بارشوں، برف باری سے 6 افراد جاں بحق

پاک کے شعبہ تعلقات عامہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'پاک فوج کے ڈاکٹر اور طبی عملہ متاثرہ افراد کو ابتدائی طبی امداد اور ادویات فراہم کر رہا ہے'۔

مزید کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے خوجک پاس، لک پاس اور شیلہ باغ کے علاقوں میں پھنسی ہوئیں گاڑیوں کو بھی نکال لیا ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں شدید بارش کے نتیجے میں بلیدہ اور تربت سمیت مختلف علاقوں کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور دیواریں گرنے اور بارش کے باعث پیش آنے والے دیگر حادثات میں کم ازکم 4 افراد زخمی ہوگئے۔

بارش کے بعد سیلاب کا پانی کیچ کور اور دریائے نہانگ سے میرانی ڈیم میں داخل ہوا جس کے باعث مقامی افراد کو وہاں سے نقل مکانی کرنا پڑی، مند، تھمپ اور دشت خدن کے علاقوں میں موجود نالے بھی پانی سے بھر گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: شدید بارشوں سے سیکڑوں خاندان متاثر، لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ

تربت میں محصور افراد کو ضلعی انتظامیہ اور فرنٹیئرکور کے عہدیداروں نے پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کی مدد نکال لیا۔

ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کے مطابق لیویز اور ایدھی کے رضاکاروں نے شاہ نورانی کے مزار میں پھنسے ہوئے زائرین کے ایک گروپ کو وہاں سے نکال لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک کوسٹر 42 زائرین کو لے کر پاک پتن سے بلوچستان میں مزار کی طرف لے کر جارہی تھی کہ سیلابی ریلے میں پھنس گئیں تاہم بچالیا گیا۔

گزشتہ روز بارش اور سیلاب سے کم ازکم 6 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

چمن کے علاقے گلدار باغ میں بارشوں سے ایک گھر کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 2 بچے جاں بحق اور ماں باپ زخمی ہو گئے۔

خضدار کے علاقے کوشان میں بھی موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں گھر کی چھت گرنے سے 2 بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے۔

بولان میں بھی شدید بارشوں کے سبب کمرے کی چھت گرنے سے ایک فرنٹیئر کور کا اہلکار جاں بحق ہوا جبکہ مستونگ میں پانی کے ریلے میں گرنے سے بچہ جان سے گیا، اُتھل میں گھر کی چھت گرنے سے ایک خاندان کے 6 افراد زخمی ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں