وزیر اعظم کا جھوٹے گواہوں کو سزا دینے سے متعلق چیف جسٹس کے بیان کا خیرمقدم

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2019
وزیراعظم کے مطابق تہذیب اسلامی کی بنیادیں ریاست مدینہ میں اٹھائی گئیں — فوٹو: عمران خان ٹوئٹر
وزیراعظم کے مطابق تہذیب اسلامی کی بنیادیں ریاست مدینہ میں اٹھائی گئیں — فوٹو: عمران خان ٹوئٹر

وزیر اعظم عمران خان نے جھوٹے گواہوں کو سزا دینے سے متعلق چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ’سچائی کے رخ پر سفر کا آغاز‘ قرار دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں عمران خان نے تحریر کیا کہ جھوٹے گواہوں کو سزا دینے کے حوالے سے چیف جسٹس کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں، سچائی کے رخ پر پیش قدمی ہی نئے پاکستان کی جانب سفر ہے۔

انہوں نے لکھا کہ قومیں بلند اقدار کے بل پر ہی عظمت پاتی ہیں، تہذیب اسلامی جس میں صداقت کو مرکزی حیثیت حاصل تھی، اس کی بنیادیں ریاست مدینہ میں اٹھائی گئیں۔

مزید پڑھیں: 'جھوٹے گواہوں نے نظام عدل کو تباہ کر کے رکھ دیا'

گزشتہ روز چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عدالت میں کہا تھا کہ ’سچ کا سفر شروع کر رہے ہیں‘ جس میں ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جو عدالتی مقدمات میں جھوٹی گواہی دیتے ہوئے پائے گئے۔

عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس کی جانب سے یہ ریمارکس ایک قتل کیس میں اپیل کی سماعت کے دوران سامنے آئے تھے، جس میں پولیس افسر کی جانب سے جھوٹی گواہی ثابت ہونے پر کیس کو خارج کردیا گیا تھا۔

چیف جسٹس نے تمام جھوٹی گواہی دینے والوں کو خبردار کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ’ہم 4 مارچ 2019 سے سچ کا سفر شروع کر رہے ہیں، تمام گواہوں کو خبر ہو جائے، بیان کا کچھ حصہ جھوٹ ہوا تو سارا بیان مسترد ہو گا'۔

یہ بھی پڑھیں: قانون کے مطابق جھوٹی گواہی پر عمر قید کی سزا دی جاتی ہے، چیف جسٹس

انہوں نے کہا تھا کہ اسلام کے مطابق بھی گواہی کا کچھ حصہ جھوٹ ہو تو سارا بیان مسترد کیا جاتا ہے، جھوٹے گواہوں نے نظام عدل کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جھوٹی گواہی کا نوٹس قتل کے ملزم محمد الیاس کی سزا کے خلاف اپیل پر لیتے ہوئے 13 فروری کو جھوٹے گواہ خضر حیات کو طلب کیا تھا جبکہ ملزم محمد الیاس کو عدم شواہد کی بنا پر بری کر دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں