نیوزی لینڈ: دہشت گرد نے اسلحہ کہاں سے خریدا؟

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2019
ڈہیوڈ ٹیپل نے کہا کہ برینٹن ٹیرنٹ کو 4 بندوقیں  فروخت کی تھیں — فوٹو : اے پی
ڈہیوڈ ٹیپل نے کہا کہ برینٹن ٹیرنٹ کو 4 بندوقیں فروخت کی تھیں — فوٹو : اے پی

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع اسلحے کی دکان کے مالک نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے دو مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو 4 بندوقیں فروخت کی تھیں۔

امریکی خبررساں ادارے ’ اے پی ‘ کی رپورٹ کے مطابق کرائسٹ چرچ میں واقع اسلحے کی دکان ’گن سٹی‘ کے مالک ڈیوڈ ٹیپل نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ان کے اسٹور نے برینٹن ٹیرنٹ کو ’پولیس سے تصدیق شدہ آن لائن میل آرڈر ‘ کے ذریعے برینٹن کو 4 بندوقیں فروخت کی تھیں۔

انہوں نے دہشت گرد سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ ہم اس لائسنس یافتہ شخص سے زیادہ کچھ نہیں جانتے‘۔

ڈیوڈ ٹیپل نے کہا کہ برینٹن ٹیرنٹ کو فروخت کیا گیا اسلحہ فوجی طرز کا نہیں تھا اور نہ ہی سیمی آٹومیٹک تھا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ: کابینہ نے بندوق قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ 15 مارچ کو کیے گئے دہشت گرد حملے میں برینٹن نے گن سٹی سے خریدی گئی بندوق استعمال کی تھی یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان پر اس افسوسناک واقعے کی کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔

ڈیوڈ ٹیپل نے نیوزی لینڈ میں بندوق کے قوانین تبدیل کرنے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص نے اپنے منشور میں لکھا تھا کہ ہتھیار کے استعمال کا مقصد ہمیں تقسیم کرنا ہے، اگر ہم اسے ہمارے نظریے ،ہمارے رویوں میں تبدیلی کی اجازت دیتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ جیت گیا ‘۔

ڈیوڈ ٹیپل کے گن اسٹور کو سڑک کنارے آویزاں کیے گئے اشتہاری بل بورڈ کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس میں والدین اپنے بچوں کو رائفل سے نشانہ لینے میں مدد کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈرن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کی کابینہ نے بندوق کے قانون میں تبدیلی کا اصول فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہشت گرد نے حملے سے9 منٹ قبل ای میل بھیجی، وزیراعظم نیوزی لینڈ

انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات کا مطلب یہ ہو گا کہ اس بدترین واقعے کے 10دن کے اندر ہی اصلاحات کا اعلان کردیں گے جس سے میرا ماننا ہے کہ ہمارا معاشرہ محفوظ ہو گا۔

پولیس کمشنر مائیک بش نے کہا کہ برینٹن ٹیرنٹ کے پاس بندوق تھی لیکن اس حوالے سے کوئی تصدیق نہیں کہ ان کے پاس کوئی حمایت موجود تھی۔

انہوں نے نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ ’ ہمارا ماننا ہے کہ اس واقعے میں صرف ایک ہی حملہ آور تھا‘۔

مائیک بش نے کہا تھا کہ’ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہاں ان کی حمایت میں مزید لوگ نہیں ہوں گے اور یہ ہماری تحقیق کا اہم ترین حصہ ہے‘۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز 2 مساجد النور مسجد اور لِن ووڈ میں دہشت گردوں نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشتگردی: کئی لوگوں کی تربیت کرنے والا حملہ آور کون ہے؟

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں