نیوزی لینڈ دہشتگردی: وزیرخارجہ کی بھارتی مذمت پر تنقید

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2019
وزیر خارجہ 3 روزہ دورے پر چین میں موجود تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر خارجہ 3 روزہ دورے پر چین میں موجود تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں مسلمانوں پر دہشت گردی کے حملے پر بھارت کی جانب سے کی گئی مذمت پر تنقید کردی۔

اپنے 3 روزہ دورہ چین کے دوران پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا نئی دہلی میں ’اتنا حوصلہ نہیں کہ وہ حملے کی مذمت میں ’مسلمان‘ یا مسجد کا الفاظ استعمال کرے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’اگر خدانخواستہ مندر پر حملہ ہوتا تو پاکستان بھارت کے ساتھ کھڑا ہوتا‘۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ جمعہ کے روز النور مسجد اور لِن ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ: پارلیمنٹ میں قرآن کی تلاوت،وزیرِاعظم کا 'السلامُ علیکم' سے خطاب کا آغاز

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، بھارت کو خدشہ ہے کہ پاکستان سے مذاکرات میں ان کو انتخابات میں نقصان ہوسکتا ہے۔

اپنی گفتگو کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا نے کرتارپور راہداری کھولنے کے عمل کو سراہا اور اسے کرتارپور جذبے کا نام دیا۔

چین کے دورے کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بیجنگ نے ایک مرتبہ پھر ثابت کردیا کہ وہ پاکستان کا لازوال دوست ہے، حالیہ بحران میں جس طرح اس نے پاکستان کا ساتھ دیا اس سے ہمارا ان پر اعتماد مزید بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں چین کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرت کی اہمیت دوبالہ ہوگئی، اجلاس کی نوعیت اس لیے تبدیل ہوگئی کیونکہ خطے کی صورتحال تبدیل ہوچکی ہے، چین، پاکستان کا ایسا دوسرے ہے جس پر مکمل اعتماد کیا جاسکتا ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے سی پیک کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کی اور اس پر مکمل اتفاق رائے پیدا ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ چین نے 40 برسوں میں کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا ہے، پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں کو سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، چینی سرمایہ کار بے دھڑک پاکستان آئیں، ہم ان کے تحفظ کا ذمہ لیتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کسی سرمایہ کار کو تصدیق نامہ عدم اعتراض (این او سی) میں کوئی رکاوٹ ہے تو ہمیں بتائے۔

کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس حملے کے پیچھے کارفرما قوتیں بے نقاب ہوچکی ہیں، اس واقعے میں ملوث لوگ گرفتار ہوچکے ہیں اور انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں