ہندوستان: تیزاب کی فروخت پر سخت قوانین لاگو کرنے کا حکم
نئی دہلی: ہندوستان کی عدالت عظمی نے جمعرات کے روز انتظامیہ کو تیزاب کی کھلی فروخت پر سخت قوانین لاگو کرنے کا حکم دے دیا ہے جسکو خواتین پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ ہندوستان میں یہ حملے ایک بڑا مسئلہ بن چکے ہیں جبکہ عام طور پر یہ حملے ان خواتین کے رشتہ دار یا حسد سے بھرے بوائے فرینڈ کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے ججوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر متاثرہ فرد کو ایسا کوئی واقعہ پیش آنے کی صورت میں اپنی ریاست کی جانب سے مناسب معاوضہ ملنا چاہئے اور اسکی بحالی کا عمل بھی شروع ہونا چاہئے۔
ایک عبوری حکم میں عدالت کا کہنا ہے کہ ہر متاثرہ شخص کو تین لاکھ روپے ادا کیے جائیں جبکہ انکی ادویات کا خرچہ بھی ریاست ادا کرے۔
اس سے قبل نو جولائی کو ایک سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حکومت کو خواتین کے خلاف تیزاب سے کئے گئے حملوں کو روکنے کے لیے پالیسی مرتب نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
لندن میں قائم ایک چندہ جمع کرنے والے ادارے ‘ایسڈ سروائور ٹرسٹ انٹرنیشنل’ کے مطابق، ہر سال دنیا بھر میں اس طرح کے 1500 حملے رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ ہندوستانی گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ معاملے مقامی طور پر شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔
نئی دہلی اجتماعی زیادتی واقعے کے بعد زیادتی سے متعلق قوانین میں سختی کی گئی تاہم تیزاب سے کئے گئے حملوں کی روک تھام کے لیے قوانین میں سختی کی قانون سازوں نے مخالفت کردی گئی۔
موجودہ قوانین کے مطابق، زخموں کو مدنظر رکھتے ہوئے مجرم کو 12 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے تاہم ملزم کو ضمانت پر چھوڑا جاسکتا ہے۔
کچھ عرصہ قبل ہندوستان کے شمال میں ایک حملے کے دوران چار بہنوں کو تیزاب سے نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب ہندوستان کے پڑوسی ملک پاکستان میں تیزاب سے متعلق سخت قوانین 2011ء میں اپنائے جس کے بعد حملہ آور کو 14 سال قید جبکہ کم از کم دس لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں