’قیمتوں میں اضافے کے حکم پر دستخط کرتے ہوئے عمران خان کے ہاتھ کیوں نہیں کانپتے!‘

اپ ڈیٹ 01 اپريل 2019
اپوزیشن لیڈر نے قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
اپوزیشن لیڈر نے قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن رہنما نے سخت تنقید کرتے ہوئے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ واپس لے۔

اپنے ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے سونامی نے پاکستان کے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے، قیمتوں میں اضافے کے آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے عمران خان کے ہاتھ کیوں نہیں کانپتے!۔

مزید پڑھیں: پیٹرول ڈھائی روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 4.75 روپے مہنگا

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے ماہ اپریل کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کو مہنگا کرتے ہوئے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6، 6 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا تھا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت کو 3،3 روپے بڑھایا گیا تھا۔

ان قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 98 روپے 89 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 117 روپے 43 پیسے فی لیٹر ہوگئی تھی۔

اسی طرح مٹی کے تیل کی نئی قیمت 89 روپے 31 پیسے فی لیٹر اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 80 روپے 54 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے ماہ مارچ کے لیے بھی پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کیا تھا اور اب تک 7 ماہ میں تیسری مرتبہ پیٹرول کی قیمت اضافہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں تیسری مرتبہ اضافہ کردیا

حکومت نے 28 فروی کو بھی پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 75 پیسے اضافہ کیا تھا۔

قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 92 روپے 88 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 111روپے 43 پیسے، لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 77 روپے 53 پیسے اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 86 روپے 31 پیسے فی لیٹر ہوگئی تھی۔

قبل ازیں 31 اکتوبر2018 کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 6 روپے تک اضافے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں