’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل نہیں کررہے‘

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2019
وزیراعظم  نے سماجی تحفظ برائے انسداد غربت سے متعلق ڈویژن قائم کیا ہے۔— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے سماجی تحفظ برائے انسداد غربت سے متعلق ڈویژن قائم کیا ہے۔— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل نہیں کررہے بلکہ سماجی بہبود اور انسداد غربت کے لیے نیا پروگرام شروع کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے سماجی تحفظ برائے انسداد غربت سے متعلق ڈویژن قائم کیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، زکوۃ اور بیت المال کے تحت غریب ترین افراد کی مالی مدد کی جارہی تھی۔

انہوں نے کہا انسداد غربت پروگرام احساس کے ذریعے مختلف پروگرام کا آغاز کیاجارہا ہے، صحت کارڈ، کفالت کا پروگرام شروع کیا جائے گا اور وہ لوگ جو قرضوں کے لیے بینک کو گارنٹی نہیں دےسکتے لیکن کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے قرضوں کا پروگرام ہے۔

مزید پڑھیں: بینظیر بھٹو کا نام نہیں بلکہ پروگرام کو ہی ختم کرنے کی سازش ہے، بلاول بھٹو

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم اسکیم کے تحت سستا گھر اسکیم کا افتتاح بھی جلد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے غریبوں کی مالی امداد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا۔

بعد ازاں 2013 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس پروگرام کو جاری رکھا تھا۔

تاہم 30 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے دورہ گھوٹکی پر سندھ اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں بشمول پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سے بی آئی ایس پی کا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’ذاتی حیثیت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام میں تبدیلی نہیں چاہتا‘

بعد ازاں 31 مارچ کو وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کا نام تبدیل کرنے کا ’مطالبہ صرف مشورہ‘ تھا تاہم وہ ذاتی حیثیت میں نام کی تبدیلی کے حق میں نہیں ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا خیال ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور ان کے رہنماؤں نے بی آئی ایس پی کا ’غلط استعمال‘ کیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کو پروگرام کے خلاف فیصلہ کن سازش قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ صرف محترمہ بینظیر بھٹو کا نام ختم کرنے کی بات نہیں بلکہ اس پروگرام کو ہی ختم کرنے کی سازش ہے‘۔

آئی پی ایل کی نشریات پر پابندی

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) کی نشریات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ذاتی طور پر سمجھتی ہے کہ سیاسی تنازعات کو کھیلوں میں، ثقافت میں نہیں آنا چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے شہریوں، اداکاروں، فنکاروں اور کرکٹرز کی جانب جیسا رویہ رکھا گیا اور اس کے بعد بھارت کی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف میچ فوجی کیپ پہن کر کھیلا۔

مزید پڑھیں: دنیا کے پہلے 'ابو بچاؤ مارچ' کا آغاز ہوگیا، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی نشریاتی ادارے نے ٹورنامنٹ کے درمیان پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) کے چوتھے سیزن کی نشریات دکھانے سے انکار کیا تا کہ لیگ کو نقصان پہنچے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت اطلاعات نے کابینہ سے آئی پی ایل پر پابندی کی درخواست کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں کرکٹ کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش کے بعد بھارت کے ڈومیسٹک کرکٹ کی نشریات دکھانے کی ضرورت نہیں رہی۔

کابینہ کے 375 فیصلوں پر عملدرآمد

پریس کانفرنس فواد چوہدری نے کہا کہ اب تک وفاقی کابینہ کے 33 اجلاس ہوئے جن میں 6 سو 7 فیصلے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں میں سے 3 سو 75 پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا گیا ہے دیگر فیصلے عملدرآمد کے مراحل میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف، پیپلزپارٹی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام کی تبدیلی پر تکرار

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ان میں سے 18 فیصلے ایسے ہیں جو ریڈ لائن کراس کرچکے ہیں اور ان پر عملدرآمد نہیں ہوا،

انہوں نے کہا کہ ریڈ لائن کا مطلب یہ ہے کہ کابینہ کے فیصلے کے 90 دن گزرنے کے بعد بھی ان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ان میں اکثر ممالک سے مفاہمتی یادداشت سے متعلق فیصلے ہیں جن پر دفتر خارجہ کے تکنیکی مسائل کی وجہ سے عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ آئل اینڈ گیس لمیٹڈ کارپوریشن اور سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کے نئے بورڈز تشکیل دیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں 57 ارب 30 کروڑ روپے کا بجٹ فاٹا کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کے فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے گندم، کپاس، چاول کے حوالے سے پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے،طویل عرصے کے بعدگنے کے کاشتکاروں کو مکمل معاوضہ ملا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم نے گندم کی خریداری کیلئے پالیسی کی منظوری دی ہے،اضافی مختلف کو برآمد کی جائے گی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں بینکنگ کورٹس کے نئے ججز کے تقرر اور کابینہ کی نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کے تین ارکان کے تقرر کی بھی منظوری دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ معیشت کا جامع روڈ میپ جلد پیش کریں گے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ گاڑیوں پر اضافی قیمت بڑا مسئلہ ہے،اصل قیمت پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک اور گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم سے کم ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں