تحریک انصاف، پیپلزپارٹی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام کی تبدیلی پر تکرار

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام ضرور تبدیل ہوگا، گورنر سندھ — فائل فوٹو: اے پی پی
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام ضرور تبدیل ہوگا، گورنر سندھ — فائل فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کا نام تبدیل کرنے کا عندیہ دینے کے بعد حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز ہوگیا۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں سامنے آئیں تھیں کہ وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی یقین دہانی کروادی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی جارہی ہے جبکہ کہا جارہا ہے کہ وہ اس معاملے کا مقابلہ کریں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نئیر بخاری نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی خاتون وزیراعظم کا نام اس پروگرام سے ہٹانا ایک پاگل پن ہے۔

مزید پڑھیں: 'اداروں کو لگی دیمک کا سب سے بڑا کیڑا خورشید شاہ ہیں'

انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے وجود میں آیا ہے، تاہم اب نئے پاکستان میں سیاسی انتقام کی بدترین مثالیں قائم کی جارہی ہیں۔

نئیر بخاری کا کہنا تھا کہ 'کم ظرف دشمنوں کو بھٹو خاندان کے کارنامے ہضم نہیں ہوتے، بننظیر انکم سپورٹ پروگرام بی بی شہید کی قومی خدمات کا اعتراف ہے۔'

مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کوئی وزیراعظم عمران خان کو بتائے کہ نام تبدیل کرنے کے لیے قانون تبدیل کرنا ہوتا ہے۔

مرتضی وہاب نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'کپتان صاحب آپ پاکستان کے وزیراعظم ہیں، بادشاہ نہیں، خدارا اعلانات سے پہلے قانون کو پڑھ اور سمجھ لیں۔'

یہ بھی پڑھیں: جو بھٹو کا نام تک بیچ کر کھا گئے وہ باقی کیا چھوڑیں گے، فواد چوہدری

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے اس ملک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا، بی بی کے جاں نثار ایسے کسی مضحکہ خیز عمل کو برداشت نہیں کرینگے۔

سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کارڈ سے بینظیر کا نام مٹانا چاہتے ہیں تو مٹالیں لیکن عوام کے دلوں اور ذہنوں سے یہ نام کیسے مٹاپائیں گے؟

انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں جب بھی جمہوریت کی جنگ لڑی جائے گی اور مزدور، کسان اور عوام کے حقوق کی بات کی جائے گی تو بینظیر کا نام ضرور آئے گا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیربلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے خاتمے کا شاہی اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا لوگو تبدیل، پیپلز پارٹی کی شدید مذمت

انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کےنام کی تبدیلی کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ جانا پڑے گا۔

'بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام ضرور تبدیل ہوگا'

ادھر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کا کہنا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام ضرور تبدیل ہوگا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو وفاق کے منصوبوں کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔

انہون نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبے لگنے سے عوام کا فائدہ ہوتا ہے اور عوام کے فائدے میں ہی حکومت کا فائدہ ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں