یورپی یونین نے برطانوی شہریوں کیلئے 'ویزا فری' کا قانون منظور کرلیا

اپ ڈیٹ 04 اپريل 2019
برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی کا معاملہ اگلے ہفتے ممکن ہے—فائل فوٹو: ڈان
برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی کا معاملہ اگلے ہفتے ممکن ہے—فائل فوٹو: ڈان

یورپی یونین نے بریگزٹ معاہدے پر متوقع عمل درآمد کے باوجود برطانوی شہریوں کے لیے 'ویزا فری' کا قانون منظور کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یورپی یونین کے قانون سازوں نے قانون منظور کیا جس کے تحت برطانوی شہری بریگزٹ معاہدے کی منظوری کے بعد بھی 90 دن کے لیے شینجن پاسپورٹ فری زون کا سفر کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی پارلیمنٹ نے 'بریگزٹ' معاہدہ تیسری مرتبہ مسترد کردیا

خیال رہے کہ برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی کا معاملہ اگلے ہفتے ممکن ہے۔

یورپی یونین کے رکن ممالک نے ویزا فری قانون کے مسودہ کے حاشیہ میں جبرالٹر کو ’برطانوی نوآبادی‘ قرار دیا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ جبرالٹر کو آزاد ریاست تصور کرتی ہے لیکن برطانیہ کا دعویٰ ہے کہ جزیرہ نما جبرالٹر جس کی سرحدیں اسپین سے ملتی ہیں، ’برطانوی خاندان (ریاست) کا حصہ ہے اور اس میں رہائش پذیر شہریوں نے آزادانہ طور پر برطانیہ کا حصہ بننے کے لیے ووٹ ڈالا۔

مزید پڑھیں: تھریسامے کا بریگزٹ مذاکرات کے اگلے مرحلے سے قبل مستعفی ہونے کا عندیہ

برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے پر اسپین میں جبرالٹر سے متعلق بحث طویل عرصے کے بعد دوبارہ جنم لے چکی ہے۔

خیال رہے کہ 29 مارچ کو برطانیہ کی پارلیمنٹ نے بریگزٹ معاہدے کو تیسری مرتبہ کثرت رائے سے مسترد کردیا تھا، برطانوی دارالعوام میں بریگزٹ معاہدے کے حق میں 286 جبکہ مخالفت میں 344 ووٹ دیئے گئے تھے۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ وہ بریگزٹ معاہدے کو منظور کرانے کے لیے مزید ’مختصر تاخیر‘ کے حصول کے لیے کوشش کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: بریگزٹ معاہدے پر ووٹ سے قبل برطانوی وزیر نے ’پلان بی‘ پیش کردیا

بعد ازاں انہوں نے کہا تھا کہ معاہدے کو منظور کرانے کے لیے مزید ’مختصر تاخیر‘ کے حصول کے لیے کوشش کریں گی۔

یہ بات انہوں نے اپنے وزرا سے 7 گھنٹے پر مشتمل مشاورت کے بعد کہی اور ساتھ ہی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کو مشترکہ لائحہ عمل کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں