’اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو لات مار کر حکومت گرادیں گے‘

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2019
بلاول بھٹو زرداری گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
آصف علی زرداری گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
آصف علی زرداری گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنا چاہتی ہے، اگر اس کی کوشش بھی کی گئی تو لات مار کر حکومت گرا دیں گے۔

سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں منعقدہ پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے بانی پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کا آج چالیسواں سال ہے، آج کے دن آئین پاکستان کے خالق کا قتل ہوا، آج کے دن پاکستان کے محروم طبقات کی امیدوں کا قتل ہوا۔‘

انہوں نے سوال کیا کہ ’بھٹو کا خون آج بھی انصاف کاطلب گار ہے، کروڑوں لوگوں کے محافظ کو کیوں قتل کیا گیا؟‘۔

مزید پڑھیں: بلاول کی قیادت میں 'کاروان بھٹو' منزل کی جانب رواں دواں

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’ذوالفقار علی بھٹو کی مہربانی سے آج ہم دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکتے ہیں، کیا وہ غدار تھا جس نے آئین توڑا یا وہ غدار تھا جس نے آئین دیا‘۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’وزیر اعظم میرے گھوٹکی میں آکر کہتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم کو ختم ہونا چاہیے، اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کرو میں ایک لات مار کر آپ کی حکومت گرا دوں گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کہتے ہیں کہ انہیں سندھ کی ضرورت نہیں، حقیقت میں انہیں سندھ نہیں سندھ کے وسائل کی ضرورت ہے‘۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ’وزیر اعظم، سندھ کے 120 ارب روپے پر سانپ بن کر بیٹھے ہیں، یہ عوام کے پیسے ہیں جس پر انہوں نے ڈاکہ ڈالا ہے، ان پیسوں سے بے روزگاری کا خاتمہ ہوسکتا تھا، اسکول تعمیر ہوسکتے تھے، ہسپتال بن سکتے تھے‘۔

چیئرمیں پیپلز پارٹی نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ’وفاقی وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ ان کی معاشی پالیسی کی وجہ سے عوام کی چیخیں نکلیں گی، یہ وزیر ہے یا قاتل‘۔

بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری جلسہ گاہ میں موجود ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری جلسہ گاہ میں موجود ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ حکومت سے نہ معیشت چل سکتی ہے نہ ملک اور جب ہم انہیں ان کا اصل چہرہ دکھاتے ہیں تو ہمیں ڈرانے کے لیے نیب گردی شروع کردی جاتی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بے نامی اکاؤنٹس کے نام سے سارے قصے صرف باتیں اور کردار کشی ہے، یہ احتساب نہیں انتقام ہے‘۔

بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ ’یہ کیا سمجھتے ہیں کہ نیب گردی سے ہم ڈر جائیں گے، ذوالفقار علی بھٹو کا نواسہ اور بینظیر بھٹو کا بیٹا ڈرنے والا نہیں، میری زندگی عوام کی امانت ہے، ساتھ جدوجہد کریں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں یہ نہیں کہتا کہ احتساب نہ کرو، لیکن میں کہتا ہوں کہ احتساب کے نام پر انتقام نہ کرو‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالت سے انصاف کی امید رکھی اور پرامید ہوں کہ یہی عدالتیں ہمیں انصاف دیں گی‘۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’خان صاحب, حکومت چابی اور ملک جادو سے نہیں چلتا‘۔

’تیار ہوجاؤ، وقت آگیا ہے حکومت گرانے کا‘

قبل ازیں جلسے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ 'اگر موجودہ وزیر اعظم کو رہنے دیا تو یہ ملک کو 100 سال پیچھے لے جائیں گے۔'

انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اب ہم انہیں مزید وقت نہیں دے سکتے، یہ ملک کا خانہ خراب کردیں گے، ہم ملک کی خاطر انہیں ایوانوں سے نکالیں گے‘۔

انہوں نے جیالوں سے کہا کہ ’تیار ہوجاؤ، وقت آگیا ہے اسلام آباد کوچ کرنے کا‘۔

گڑھی خدا بخش میں منعقدہ جلسے میں پیپلز پارٹی کے مرکزی وصوبائی رہنما بھی موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اٹھارویں ترمیم کی بقا کیلئے لانگ مارچ کرنے کو تیار ہوں، بلاول بھٹو

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی رہنما نثار کھوڑو نے کاروان بھٹو کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کرنے پر کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تو کراچی سے لاڑکانہ آئے ہیں، جب دمادم مست قلندر کریں گے تو لگ پتا جائے گا‘۔

انہوں نے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’موجودہ حکومت عوام دشمن حکومت ہے‘۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آئین دیا، ٹوٹے ہوئے ملک کو اکٹھا کیا اور عوام کو ان کا حق دلایا، انہیں زبان دی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وفاقی حکومت نااہل ہے، یہ اپنا کام نہیں کرسکتی اور نااہل حکومت عوام کے لیے کچھ کر سکتی ہے۔'

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت سندھ کے ہسپتال زبردستی لینا چاہتی ہے اور سندھ کو اس کا حق نہیں دیا جارہا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں