جنداللہ کا مبینہ دہشت گرد کراچی سے گرفتار، سی ٹی ڈی

11 اپريل 2019
پولیس کے مطابق زیر حراست ملزم کالعدم تنظیم کے فنڈز اکھٹا کرنے کے لیے اغوا برائے تاوان، بینک ڈکیتیاں وغیرہ کرتا تھا۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی
پولیس کے مطابق زیر حراست ملزم کالعدم تنظیم کے فنڈز اکھٹا کرنے کے لیے اغوا برائے تاوان، بینک ڈکیتیاں وغیرہ کرتا تھا۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی

پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کا کہنا ہے کہ انہوں نے کراچی میں دہشت گردی، بینک ڈکیتی، اغوا اور قتل کے واقعات میں مطلوب کالعدم تنظیم جنداللہ سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے۔

ٹرانس نیشنل ٹیررزم انٹیلیجنس گروپ (ٹی ٹی آئی جی) کے افسر انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے خفیہ معلومات پر محمد اسحٰق عرف گل کو سکھر سے کینٹ ریلوے اسٹیشن آمد پر گرفتار کیا۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسحٰق کے قبضے سے ایک تیار خود کش جیکٹ اور 2 دستی بم بر آمد کیے ہیں۔

پولیس کے مطابق دہشت گرد نے 2006 میں ٹریننگ کے لیے افغانستان جانے سے قبل جنداللہ میں شمولیت اختیار کی تھی اور رپورٹس کے مطابق وہ حال ہی میں سندھ آنے سے قبل بلوچستان کے دورے پر بھی گیا تھا۔

کینٹ اسٹیشن کے علاقے سے گرفتاری کے بعد راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ اسحٰق کا اس شہر میں آنے کا مقصد دہشت گردی کا بڑا واقعہ کرنا تھا۔

سی ٹی ڈی حکام کا مزید کہنا تھا کہ لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے اسحٰق ناظم آباد کے علاقے پاپوش نگر میں قیام پذیر تھا اور کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ عطا رحمٰن عرف نعیم بخاری کا پڑوسی بھی رہ چکا ہے۔

راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ اسحٰق 2007 میں 4 بینک ڈکیتیوں کی واردات میں بھی ملوث رہا ہے جن میں سے 2 کے دوران اس نے ایک پولیس افسر اور ایک راہگیر کا قتل بھی کیا تھا۔

ان کے مطابق ’اسحٰق ڈیفنس میں ایک کاروباری شخص، گرین ٹاؤن میں ایک پروفیسر، اور عوامی مرکز سے ایک پولیس کے مخبر کے اغوا میں بھی ملوث رہا ہے‘۔

جنداللہ

راجہ عمر خطاب کے مطابق القاعدہ کے کمانڈر حمزہ جوفی عرف حاجی ممتاز نے 2003 میں وزیرستان کے علاقے میں جنداللہ تنظیم قائم کی تھی، 2012 میں جوفی افغانستان میں ایک ڈرون حملے کے دوران ہلاک ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنداللہ کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہی ہے۔

ان کے مطابق جنداللہ آواری ٹاور دھماکا، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے، پاک امریکن کلچر سینٹر پر دھماکا، گلستان جوہر میں تھانے پر حملہ، رینجرز کی گاڑیوں ہر حملہ اور سابق کور کمانڈر کراچی پر حملے سمیت 2009 میں عاشورہ کے دن ہونے والے دھماکے میں ملوث ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ کالعدم تنظیم دہشت گردی کے لیے فنڈز اکھٹا کرنے کے لیے بینک ڈکیتیاں اور اغوا برائے تاوان کی کارروائیاں کرتے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں