گلگت بلتستان:بچوں کو اسکول یا مدرسہ نہ بھجوانے والوں کےخلاف مقدمات کا اعلان

06 مئ 2019
بچوں کو دینی یا دنیاوی میں سے کسی ایک تعلیم کو ذریعہ بنانا ہوگا، حافظ حفیظ الرحمٰن — فائل فوٹو / وائٹ اسٹار
بچوں کو دینی یا دنیاوی میں سے کسی ایک تعلیم کو ذریعہ بنانا ہوگا، حافظ حفیظ الرحمٰن — فائل فوٹو / وائٹ اسٹار

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے بچوں کو تعلیم دلانے کے لیے اسکول یا مدرسہ نہ بھجوانے والے والدین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا اعلان کردیا۔

مقامی اسکول میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن نے میٹرک تک تعلیم کو لازمی قرار دیا اور کہا کہ جو والدین اپنے بچوں کو مدرسہ یا اسکول میں داخل نہیں کریں گے ان کے خلاف حکومت مقدمات قائم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو دینی یا دنیاوی میں سے کسی ایک تعلیم کو ذریعہ بنانا ہوگا ورنہ عمل نہ کرنے والدین کارروائی کے لیے تیار رہیں، جبکہ ایسے گھرانوں کو گندم کی سبسڈی سے بھی محروم کر دیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے محکمہ تعلیم کے حکام کو بچوں کے داخلے کی شرح بڑھانے کے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی آئینی حقوق فراہم کیے جائیں، سپریم کورٹ کا حکم

انہوں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ دیامر ضلع میں 10 ہزار بچوں کے داخلے کا ہدف دیا گیا تھا، جن میں سے صرف 14 بچوں کی انرولمنٹ ہوئی۔

حافظ حفیظ الرحمٰن نے محکمہ تعلیم کے حکام کو مدرسہ یا اسکولوں میں داخلے کے لیے انرولمنٹ مہم شروع کرنے کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں گزشتہ تین سالوں سے قاعدہ سے میٹرک تک تمام کتابیں مفت تقسیم کرنے کے ساتھ ہر قسم کی فیسوں سے طلبہ کو چھوٹ دی گئی ہے، مگر اس کے باوجود شرح خواندگی میں اضافے کے اہداف حاصل نہیں ہو سکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں