مریم نواز کو مسلم لیگ (ن) کا نائب صدر بنانا غیر قانونی ہے، حکومت

اپ ڈیٹ 07 مئ 2019
فردوس عاشق اعوان کے مطابق الیکشن کمیشن کے احکامات کے تحت سزا یافتہ فرد کو سیاسی جماعت کا عہدہ نہیں دیا جاسکتا — فائل فوٹو/ڈان نیوز
فردوس عاشق اعوان کے مطابق الیکشن کمیشن کے احکامات کے تحت سزا یافتہ فرد کو سیاسی جماعت کا عہدہ نہیں دیا جاسکتا — فائل فوٹو/ڈان نیوز

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مریم نواز کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا صدر بنائے جانے کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

وفاقی ادارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ’ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے آمروں کے زیرِ اثر پرورش پائی ہے، الیکشن کمیشن کے واضح احکامات ہیں کہ سزا یافتہ فرد کو سیاسی جماعت کا عہدہ نہیں دیا جاسکتا‘۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے عہدوں کا اعلان رشتہ داروں کے درمیان خاندانی اثاثوں کی تقسیم کے مترادف تھا جبکہ یہ فیصلہ پارٹی کارکنان کو کرنا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کی تنظیم نو، شاہد خاقان سینئر نائب صدر،مریم نواز نائب صدر مقرر

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت نے الیکشن کمیشن کے احکامات کو نظر انداز کردیا کہ سزا یافتہ شخص کو عہدہ نہیں دیا جاسکتا۔

رمضان کے آمد سے قبل اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں اچانک اضافے پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ کاروباری افراد صارفین کا استحصال کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو 2 ارب روپے کے رمضان پیکیج کی منظوری کی ہدایت دی تھی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے رمضان پیکیج کے تحت 19 اشیا کی قیمتوں میں کمی کی جن میں دالیں، چاول، کوکنگ آئل اور چینی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’شہباز شریف نے پی اے سی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ نہیں دیا‘

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے آٹے پر فی کلو 4 روپے، چینی پر 5 روپے، گھی پر 15 روپے، کوکنگ آئل پر 10 روپے، چنے کی دال پر 15 روپے، ماش کی دال پر 10 روپے، سفید چنے پر 25 روپے، چنے کے آٹے پر 20 روپے، کھجوروں پر 30 روپے، باسمتی چاول پر 15 روپے، سیلا اور ٹوٹا چاول پر 15 روپے، 1500 ملی لیٹر کے مشروبات پر 15 روپے، 800 ملی لیٹر کے مشروبات پر 10 روپے، قہوہ پر 50 روپے، دودھ پر 15 روپے اور مصالحوں پر 10 فیصد سبسڈی فراہم کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یو ایس سی کو اپنے اسٹورز پر روز مرہ استعمال کی اشیا کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ایک ارب 60 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا اعلان کیا تھا لیکن صرف 76 کروڑ روپے استعمال کیے گئے جبکہ باقی رقم یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی صلاحیت میں کمی کی وجہ سے ختم ہوگئی تھی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 7 مئی 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں