تیونس: مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 70 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 11 مئ 2019
تیونس کے حکام کے مطابق 16 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے—فائل/فوٹو:اے پی
تیونس کے حکام کے مطابق 16 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے—فائل/فوٹو:اے پی

اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے غیر قانونی طور پر یورپ داخل ہونے والے مہاجرین کی کشتی کو تیونس کے سمندر میں پیش آنے والے حادثے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا سے آنے والی کشتی ڈوبنے سے کم ازکم 70 افراد جاں بحق اور متعدد لاپتہ ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق تیونس کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ حادثے میں کم ازکم 70 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جو یہاں پر پیش آنے والا بدترین حادثہ ہے۔

یو این ایچ سی آر کے نمائندہ خصوصی ونسنٹ کوچیٹل نے ایک بیان میں کہا کہ ‘یہ ایک افسوس ناک اور دردناک حادثہ ہے جو اس طرف توجہ مرکوز کروا رہا ہے کہ بحیرہ روم سے گزرنے کے لیے اب بھی خطرات کا سامنا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ 2019 کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران اس روٹ میں اب تک 164 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جو ماضی کے مقابلے میں کم ہے لیکن گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہے، جبکہ یورپ جانے والے ہر چار میں سے تین افراد بحفاظت پہنچ جاتے ہیں جبکہ ایک مہاجر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔

مزید پڑھیں:دنیا بھر میں 5 برس میں دورانِ ہجرت 30 ہزار سے زائد افراد جاں بحق

یو این ایچ سی آر کا کہنا تھا کہ حادثے کی شکار کشتی ایک روز قبل ہی ہمسایہ ملک لیبیا سے روانہ ہوئی تھی جہاں دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ چند ہفتوں سے حالات کشیدہ ہیں۔

اپنے بیان میں اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ تیونس کی نیوی نے 16 افراد کو بچالیا ہے جن میں سے ایک کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ دیگر افراد ساحل میں اترنے کی اجازت کے منتظر ہیں۔

تیونس نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت تونس سے جنوب کی طرف 40 میل کے فاصلے پر سمندر میں کشتی ڈوبنے کا حادثہ پیش آیا جبکہ مچھیروں کی کشتیوں نے کئی افراد کو بچالیا۔

تیونس کی وزارت دفاع سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کشتی لیبیا کے ساحل زورا سے اٹلی کے لیے روانہ ہوئی تھی تاہم نیوی نے اب تک 3 لاشوں کو نکال لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تیونس: کشتی ڈوبنے سے ہلاک مہاجرین کی تعداد 112 ہوگئی

اقوام متحدہ کی جانب سے فوری طور پر حادثے کے شکار افراد کی شناخت کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا ہے کہ لیبیا سے اٹلی کے لیے روانہ ہونے والی کشتی میں سوار افراد کا تعلق کن ممالک سے تھا۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کے مطابق بحیرہ روم میں گزشتہ برس مجموعی طور پر ایک لاکھ 16 ہزار 959 افراد آئے، جن میں سے 2 ہزار 297 افراد جاں بحق ہوئے۔

آئی او ایم کا کہنا تھا کہ لیبیا سے روانہ ہونے والے 117 افراد رواں برس جنوری میں لاپتہ ہوگئے تھے جن میں سے اکثر اس اعداد وشمار میں شامل بھی نہیں ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں