مریم نواز کے نائب صدر بننے کے خلاف درخواست، سماعت 17 جون کو مقرر

3 مئی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارٹی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی منظوری دی تھی —تصویر بشکریہ فیس بک
3 مئی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارٹی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی منظوری دی تھی —تصویر بشکریہ فیس بک

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی بحیثیت نائب صدر تعیناتی کو چیلنج کرنے کے لیے جمع کروائی گئی درخواست کی سماعت مقرر کردی۔

واضح رہے کہ 3 مئی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارٹی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی منظوری دی تھی جس میں مریم نواز سمیت 16 افراد کو نائب صدر کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

جس کے بعد پی ٹی آئی رکنِ قومی اسمبلی فرخ حبیب، ملیکا علی بخاری، کنول شازیب اور جویریہ ظفر نے اس اقدام کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کو مسلم لیگ (ن) کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ پی ٹی آئی نے چیلنج کردیا

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز کی بطور نائب صدر تعیناتی قانون اور آئین سے متصادم ہے، اس کے ساتھ پٹیشن میں قانونی وجوہات کا بھی ذکر کیا گیا جس کے تحت مریم نواز کوئی عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل ہیں اور تفصیلی عدالتی فیصلے بھی شامل کیے گئے۔

درخواست کی آج ہونے والی پہلی سماعت میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے مریم نواز کو نوٹس بھیجتے ہوئے درخواست کی سماعت 17 جون کے لیے مقرر کردی۔

ابتدائی سماعت میں پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ احتساب کی ایک عدالت نے مریم نواز کو جولائی 2018 میں مجرم قرار دیا تھا جس کے بعد 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ان کی سزا ختم نہیں کی تھی۔

مزید پڑھیں: مریم نواز کو مسلم لیگ (ن) کا نائب صدر بنانا غیر قانونی ہے، حکومت

واضح رہے کہ ستمبر 2018 کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں ایون فیلڈ کرپشن ریفرنس میں سزا معطل کرتے ہوئے مریم نواز ان کے شوہر کیپٹن محمد صفدر کو رہا کردیا گیا تھا۔

چیف الیکشن کمیشن نے اس بات کی نشاندہی کی کہ سزا معطل کا مطلب یہ نہیں کہ ٹرائل کورٹ کی دی گئی سزا ختم کردی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ نے نواز شریف کو بھی پارٹی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل قرار دیا تھا اسی طرح مریم نواز بھی نائب صدر کا عہدہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتیں۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

سماعت کے بعد ایک درخواست گزار اور پی ٹی آئی کی رکن ملیکا بخاری کا کہنا تھا کہ مریم بی بی اگر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر رہیں تو یہ پاکستان کے جمہوری نظام کی نفی ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پر اُمید ہیں کہ سرخرو ہوں گے اور مریم نواز کو اس عہدے سے ہٹاکر اس کے ذریعے جمہوری نظام کو مضبوط کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں