سندھ حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری، اٹھارویں ترمیم پرنظرثانی کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 29 مئ 2019
پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کردیا  — فوٹو : ڈان نیوز
پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کردیا — فوٹو : ڈان نیوز

کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت کی کارگرگی پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔

پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی کارگرگی پر وائٹ پیپر جاری کیا۔

پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ اور ڈاکٹر سیما ضیا سمیت دیگر اراکین سندھ اسمبلی بھی پریس کانفرنس میں شریک تھے۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ میں 18ویں آئینی ترمیم پر بحث نہیں ہوئی، چیف جسٹس

پی ٹی آئی کا سندھ حکومت کے خلاف وائٹ پیر آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ پر مشتمل ہے، رپورٹ 2017-2018 میں سندھ حکومت کے مختلف محکموں میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کراچی ریجن کے صدر اور رکن صوبائی اسمبلی خرم شیرزمان نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کے حکومت کی دو نمبریاں سال بھر چلتی ہیں اور آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کو کبھی بھی نمایاں نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے اسپیکر سے کہا ہے کہ ایوان کے قواعد کے مطابق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر بحث کی جائے۔

خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ صحت میں 11 ارب روپے کے کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے، ان لوگوں سے ادویات لی گئی ہیں جو ان کے بغل بچہ ہیں اور لاڑکانہ میں بچوں کو ایڈز کا مرض ہوگیا، 'بھٹو کے شہر میں ایڈز ہے ان کی چوری کی وجہ سے'۔

یہ بھی پڑھیں: 18ویں ترمیم: وفاقی حکومت صوبوں میں ہسپتال کیوں نہیں چلاسکتی، چیف جسٹس

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی سید مراد علی شاہ کے محکمہ خزانہ میں ساڑھے 11 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں کی گئی ہے جبکہ محکمہ خوارک اور ورکس اینڈ سروسز میں بھی اربوں روپے جبکہ محکمہ توانائی اور داخلہ میں کروڑوں روپے کی مالی ضابطگیاں کی گئیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ڈی جی نیب سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے، انہیں کرپشن کے ثبوت دینے جارہے ہیں، ساتھ ہی کہا کہ اینٹی کرپشن کو بھی وہی ثبوت دوں گا، دیکھتے ہیں ان کے خلاف کیا کارروائی ہوگی۔

خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ مکیش کمار چاؤلہ کو اربوں روپے کے کرپشن کا حساب دینا ہوگا، محکمہ ایکسائز میں ساڑھے 27 ارب روپے کی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں اور سوال کیا کہ وفاق کے دیئے ہوئے پیسوں کا حساب کون لے گا؟

مزید پڑھیں: ملک میں 18ویں ترمیم کو کوئی خطرہ نہیں، صدر عارف علوی

انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ عوام کو پانی اور دیگر مسائل میں الجھا دیا گیا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں