جعلی شادیاں: 5 چینی باشندوں سمیت 12 افراد کی درخواست ضمانت مسترد

اپ ڈیٹ 01 جون 2019
ملزمان پر پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادی کرکے انہیں چین اسمگل کرنے اور اعضا بیچنے کے الزامات ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی
ملزمان پر پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادی کرکے انہیں چین اسمگل کرنے اور اعضا بیچنے کے الزامات ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی

فیصل آباد: مقامی عدالت نے پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادی کرکے انہیں چین اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار 5 چینی باشندوں سمیت 12 افراد کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے 2 مئی کو ژانگ زیوری، وانگ ژیبو، ڈنگ ہاؤجی، وانگ ہاؤ، وانگ یوزہاؤ، کاشف نواز، زاہد مسیح، شان حیدر، سنیل مسیح، یاسر سعید، عبدل نوید اور قیصر محمود بھٹی کو پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادی کرکے انہیں چین اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ملزمان نے جج رانا شہزاد اشرف کی مدعیت میں ضمانت کی درخواست جمع کروائی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔

ایف آئی اے نے پاکستانی لڑکیوں سے چینی شہریوں کی شادیوں کا اسکینڈل بے نقاب کیا تھا، ملزمان سے تفتیش کے بعد لاہور اور راولپنڈی سمیت دیگر اضلاع میں بھی مقدمات درج کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: چینی شہریوں سے ’شادی‘ کرنے والی 2 بہنوں کو آخری لمحات میں بچا لیا گیا

عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے انکشاف کیا تھا کہ ملزمان، پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے بعد انہیں چین لے کر جاتے تھے، جہاں انہیں جنسی استحصال، تشدد کا نشانہ بنایا جاتا اور ان کے اعضا فروخت کیے جاتے۔

ایک لڑکی نے تحریری حلف نامہ پیش کیا تھا کہ اس کی وانگ یوزاہو سے شادی ہوئی تھی جسے ثابت کرنے کے لیے ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں۔

ملزمان پر پاکستانی خاندانوں کو دھوکا دے کر جعلی شادیوں کے بعد لڑکیوں کو چین لے جانے، غیر اخلاقی کام کروانے اور اعضا بیچنے کے الزامات عائد ہیں۔

چینی شہریوں کے وکیل نے کہا کہ ملزمان مذکورہ کیس میں نامزد نہیں تھے اور وہ بے گناہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کے خلاف جھوٹا کیس بنایا گیا اور ان کے خلاف عائد الزامات پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جسم فروشی کیلئے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرنے والے 8 چینی شہری گرفتار

واضح رہے کہ پنجاب میں ایف آئی اے نے اب تک 39 افراد کو گرفتار کیا ہے، جس میں زیادہ تر چینی باشندے ہیں جبکہ پاکستانی لڑکیوں کو چین اسمگل کرکے مبینہ طور پر جسم فروشی کروانے اور ان کے اعضا فروخت کرنے کے لیے جعلی شادیوں سے متعلق کیس میں 6 لڑکیوں کو بھی بازیاب کروایا گیا تھا۔

یہ گرفتاریاں اسلام آباد، راولپنڈی اور فیصل آباد میں کی گئیں، جہاں ایف آئی اے نے چینی گینگ کے مقامی سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا، یہ گرفتاریاں ہیومن رائٹس واچ کے اس بیان کے بعد سامنے آئی تھیں جس میں کہا گیا تھا کہ خواتین اور لڑکیوں کی چین اسمگلنگ کی حالیہ رپورٹس پر پاکستان کو پریشان ہونا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں