’پاکستانی بیٹنگ لائن دیکھ کر آرچر کے منہ میں پانی آرہا ہوگا‘

اپ ڈیٹ 12 جون 2019
جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں جوفرا آرچر نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ — فوٹو: رائٹرز
جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں جوفرا آرچر نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ — فوٹو: رائٹرز

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم کی بیٹنگ کو لاحق پریشانی کو دیکھتے ہوئے انگلینڈ کے فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر گرین شرٹس کے خلاف کھیلنے کے لیے اپنے ہاتھ مل رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وقار یونس کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کی بیٹنگ لائن کی کو دیکھتے ہوئے جوفرا آرچر کے منہ میں پانی آرہا ہوگا۔

اپنے ایک کالم میں وقار یونس نے لکھا کہ پاکستان ٹیم کے لیے ایسی ٹیم کے خلاف کامیابی حاصل کرکے دوبارہ ایونٹ میں واپس آنا بہت مشکل ہوگا جو پہلے ہی عمدہ پرفارمنس دے رہی ہے۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر انہوں (انگلینڈ) نے اچھا نہیں کھیلا، ان کے پاس وہ تمام چیزیں موجود ہیں جس کی مدد سے وہ اپنا ورلڈکپ جیتنے کا انتظار ختم کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ویسٹ انڈیز کے خلاف ناقص کارکردگی، کئی بدترین ریکارڈز پاکستانی ٹیم کے نام

وقار یونس نے کہا کہ میں نے اب تک ان کی جتنی بھی باؤلنگ دیکھی ہے اس سے وہ بہتر نظر آرہے ہیں اور ورلڈکپ کے اختتام پر وہ ایسے باؤلر بن جائیں گے جیسا کہا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ جوفرا آرچر کو ورلڈکپ سے ایک ماہ قبل ہی انگلینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ انہیں ورلڈکپ اسکواڈ میں بھی آخری لمحات میں شامل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جوفرا آرچر بارباڈوس سے تعلق رکھتے ہیں جو انگلینڈ کی ٹیم میں شامل ہونے سے قبل جونیئر سطح پر ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیم ہار کا خوف نکال کر کھیلے، وزیراعظم کا ٹیم کو پیغام

ورلڈکپ کے افتتاحی میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف جوفرا آرچر نے 3 وکٹیں لے کر ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف بھی ایک مشکل باؤلر ثابت ہوں گے۔

وقار یونس نے پاکستان ٹیم کی صلاحیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ٹورنامنٹ کا فارمیٹ اس طرح کا ہو جہاں تمام 10 ٹیموں کو ایک دوسرے سے میچز کھیلنے ہیں تو ایسے میں پاکستان ٹیم کی صلاحیت کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

پاکستان ٹیم اپنا ایونٹ میں دوسرا میچ انگلینڈ کے خلاف کل (3 جون کو) ناٹنگھم کے مقام پر کھیلے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں