خیبر پختونخوا: حکومت کی قبائلی اضلاع میں انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست

اپ ڈیٹ 10 جون 2019
قبائلی اضلاع میں 21 نشستوں کے لیے انتخابات 2 جولائی کو منعقد ہونے ہیں—تصویر بشکریہ ٹوئٹر
قبائلی اضلاع میں 21 نشستوں کے لیے انتخابات 2 جولائی کو منعقد ہونے ہیں—تصویر بشکریہ ٹوئٹر

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) سے درخواست کی ہے کہ قبائلی اضلاع کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منعقد ہونے والے انتخابات سیکیورٹی اور دیگر وجوہات کی بنا پر 20 روز کے لیے ملتوی کردیے جائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں 21 نشستوں کے لیے انتخابات 2 جولائی کو منعقد ہونے ہیں لیکن فاٹا کے کچھ علاقوں بالخصوص شمالی وزیرستان میں گزشتہ چند ہفتوں سے صورتحال کشیدہ ہے۔

سیکیورٹی صورتحال اور مختلف وجوہات کو بنیاد بنا کر خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ اور قبائلی اضلاع نے 3 جون کو سیکریٹری الیکشن کمیشن کو تقریباً 3 ہفتوں کے لیے انتخابات موخر کرنے کے لیے مراسلہ ارسال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: قبائلی اضلاع اور انتخابات

واضح رہے کہ 2018 میں منظور ہونے والی 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن ملک میں 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد ایک سال کے اندر قبائلی اضلاع میں انتخابات کروانے کا پابند ہے۔

اس ضمن میں خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن کے ترجمان سہیل خان نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ای سی پی اس معاملے کا حتمی فیصلہ کرنے کے لئے باضابطہ طریقہ کار پر عمل کرے گا۔

انہوں نے اس بات کی تو تصدیق نہیں کی کہ الیکشن کمیشن کو صوبائی حکومت کی جانب سے انتخابات موخر کرنے کی درخواست موصول ہوئی یا نہیں البتہ انہوں نے بتایا کہ حکومتی دفاتر 4 جون کو عیدالفطر کی وجہ سے بند ہوئے تھے اور 10 جون (آج) کھل جائیں گے۔

مزید پڑھیں: سابق فاٹا میں انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کی تیاریوں کا آغاز

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے مراسلے کے مندرجہ جات سوشل میڈیا پر دیکھے جس میں بظاہر کوئی سیاسی ایجنڈا کارفرما نظر نہیں آتا کیوں کہ صوبائی حکومت نے بارہا انتخابات 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عہدیدار نے تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن کو حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے ارسال کیا گیا یہ مراسلہ باضابطہ طور پر ابھی تک موصول نہیں ہوا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وقت پر انتخابات کروانا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔

اس حوالے سے خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں امن و عامہ کی صوتحال سنگین ہے جس کی وجہ سے خدشات ہیں کہ دہشت گرد امیدواروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سیکورٹی فورسز شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں ضم قبائلی اضلاع کے پہلے انتخابات جون میں ہوں گے

میڈیا کو بھجوائے گئے ایک ویڈیو پیغام میں صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ’کچھ وجوہات کی بنا پر صوبائی حکومت نے انتخابات 20 روز کے لیے متلوی کرنے کی درخواست الیکشن کمیشن کو ارسال کی ہے، اس دوران حکومت صورتحال کو بہتر کرنے کی تمام تر کوششیں کرے گی‘۔

یاد رہے کہ 6 مئی کو الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے قبائلی اضلاع کی 5 مخصوص نشستوں سمیت 16 نشستوں پر انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اس اعلان کے وقت سے ہیں قبائلی اضلاع میں انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پائی جارہی ہے، اس سے قبل سابق فاٹا کی نشستوں کی تعداد بڑھانے کا معاملہ درپیش تھا جس کے لیے قومی اسمبلی نے 13 مئی 2019 کو 26 ویں آئینی ترمیم منظور کی تاہم اسی روز صدر مملکت نے سینیٹ اجلاس ملتوی کردیا ور آئین کے تحت مذکورہ بل کا ایوانِ بالا سے منظور ہونا لازم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں