سابق فاٹا میں انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کی تیاریوں کا آغاز

05 اپريل 2019
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ کا دورہ کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ کا دورہ کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ضم ہونے والے قبائی اضلاع میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستوں کے انتخابات کے لیے تیاریاں اور ایوان کے اندر مشاورت کا آغاز کردیا۔

یہ ضم قبائلی اضلاع پہلے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کے طور پر جانے جاتے تھے۔

دہشت گردی سے متاثر ہونے والے قبائلی اضلاع کو اصلاحاتی پیکج کے حصے کے طور پر خیبرپختونخوا کے ساتھ ضم کیا گیا تھا، جس کا مقصد اسے ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ لانا تھا۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا نے سابق فاٹا کے اثاثوں کو حاصل کرکے ملازمین کو مصیبت میں چھوڑ دیا

اس حوالے سے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ کا دورہ کیا اور پارٹی کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی سے آنے والے انتخابات پر تبادلہ خیال کیا۔

محمود خان کے ہمراہ ان کے سرکاری ترجمان اجمل وزیر اور خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی موجود تھے۔

ادھر پارٹی کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ نے پی ٹی آئی کے چیف آرگنائزر کو صوبائی حکومت کی جانب سے صحت، تعلیم، زراعت، امن و امان، معیشت اور سماجی ترقی کے شعبوں میں کی گئی اصلاحات سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران امیدواروں کے انتخاب کے لیے بنائے گئے 3 رکنی پارلیمانی بورڈ کے لیے رہنما اصولوں اور مناسب امیدواروں کے انتخاب کے معیار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) قبائلی اضلاع میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستوں کے شیئر کا تعین کرچکی ہے۔

ای سی پی کی جانب سے تعین کیے گئے شیئر کے مطابق باجوڑ اور خیبر کی 3، 3 جنرل نشستیں ہوں گی، مہمند، کرم، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیستان کے لیے ہر علاقے کی 2 نشستیں ہوگی جبکہ فرنٹیئر ریجنز کے لیے ایک نشست ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹاکا خیبرپختونخوا میں انضمام: سینیٹ سے 31ویں آئینی ترمیم منظور

آئین کے ترمیم شدہ آرٹیکل 106 کے تحت خیبرپختونخوا اسمبلی کی 145 نشستیں ہوں گی، جس میں 115 جنرل، 26 خواتین اور 4 اقلیتوں کی ہوگی، اسی طرح فاٹا کی 21 نشستوں میں سے 16 جنرل، 4 خواتین اور ایک غیر مسلم کے لیے ہوگی۔

اس ترمیم کے تحت ان نشستوں کے لیے انتخابات 2018 کے عام انتخابات کے بعد ایک سال کی مدت میں منعقد کرنے ہوں گے۔

علاوہ ازیں ایک ای سی پی عہدیدار کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی 16 جنرل نشستوں کے لیے انتخابات مئی یا جون میں منعقد کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں