بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان جانے سے روک دیا

اپ ڈیٹ 15 جون 2019
سکھ یاتریوں کو بھارت سے لانے والی پاکستانی ٹرین خالی واپس آئی— تصویر ڈان اخبار
سکھ یاتریوں کو بھارت سے لانے والی پاکستانی ٹرین خالی واپس آئی— تصویر ڈان اخبار

بھارتی حکومت نے پاکستان میں جوڑ میلا میں شرکت کے لیے سکھ یاتریوں کو لینے کے لیے لاہور سے آنے والی ٹرین کو مسافروں کو لے جانے کی اجازت نہیں دی، جس کے خلاف بڑی تعداد میں سکھ برادری نے اٹاری ریلوے اسٹیشن پر اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سکھوں کے مذہبی پیشوا گرو ارجن دیو کی برسی کے موقع پر ہر سال پاکستان میں جوڑ میلا منعقد کیا جاتا ہے جس میں شرکت کے خواہشمند سکھ یاتری ویزا اور سفری دستاویزات کے ساتھ اٹاری ریلوے اسٹیشن پر پھنسے رہے جہاں انہیں خصوصی ٹرین نے لینے کے لیے آنا تھا۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے متروکہ وقف املاک بورڈ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’یہ بڑی مایوس کن بات ہے کہ بھارت نے ایک مرتبہ پھر وہی رویہ اپنایا جیسا اس نے 2017 میں اپنایا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: کرتار پور راہدرای کی تعمیر کے اعلان پر سکھ یاتریوں کی خوشی دیدنی

حکام کے مطابق جمعے کے روز خصوصی ٹرین صبح 9 بجے واہگہ ریلوے اسٹیشن پر 146 سکھ یاتریوں کو لینے پہنچی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری انتظامیہ نے بھارتی ہم منصب سے بارہا بات چیت کی تاکہ ٹرین کو ان کی ریاستی حدود میں داخل ہو کر یاتریوں کو لاہور لانے کی اجازت مل سکے جہاں سے وہ 10 روزہ جوڑ میلے میں شرکت کے لیے جاسکیں گے۔

تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ تقریباً 12 بج کر 40 منٹ پر بھارتی حکام نے بالآخر یاتریوں کو لینے کے لیے جانے والی ٹرین کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں: خالصہ جنم دن،بیساکھی میلہ: 2 ہزار 200 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری

انہوں نے بتایا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے سینئر عہدیداران، سکھ تنظیم پاکستان گردوارا پربھانک کمیٹی کے عہدیداران اور مقامی انتطامیہ واہگہ بارڈر پر یاتریوں کے خیر مقدم کے لیے موجود تھے لیکن بھارت نے یاتریوں کو زبردستی اٹاری ریلوے اسٹیشن پر روک دیا۔

اس ضمن میں نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست پر ایک عہدیدار نے بتایا کہ تقریباً 8 یاتری اٹاری سے پیدل چل کو پاکستان پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔

خیال رہے کہ نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن نے 200 بھارتی سکھ یاتریوں کے لیے ویزا جاری کیے تھے۔

دونوں ممالک کے مابین ہوئے دو طرفہ سمجھوتے کے تحت پاکستان اس تقریب میں شرکت کے لیے 500 یاتریوں کو ویزے جاری کرسکتا ہے گذشتہ برس تقریباً 50 افراد اس میلے میں شرکت کے لیے پاکستان آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بابا گورو نانک کا جنم دن:بھارت سے 2600 سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

2017 میں بھی بھارت نے پاکستان کی جانب سے 80 یاتریوں کو لینے کے لیے جانے والی خصوصی ٹرین کو اجازت دینے سے انکار کیا تھا لیکن اس کے باوجود 14 یاتری جن کے پاس پاکستانی ویزا تھا پیدل چل کر اٹاری سے واہگہ پہنچے تھے۔

اسی طرح بھارتی حکومت نے 2017 میں ہی تقریباً 300 سکھ شہریوں کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان جانے سے روک دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں