کراچی، حیدرآباد کے ترقیاتی فنڈز براہِ راست شہری حکومتوں کو دینے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 29 جون 2019
ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم کے چیمبر میں ہوئی تھی—تصویر: حکومت پاکستان
ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم کے چیمبر میں ہوئی تھی—تصویر: حکومت پاکستان

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ایک وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ وفاق، کراچی اور حیدر آباد کی شہری حکومت کو براہِ راست فنڈ جاری کرے تا کہ ہنگامی بنیادوں پر کام کیے جاسکیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مذکورہ ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم کے چیمبر میں ہوئی تھی۔

ایم کیو ایم وفد کی سربراہی تنظیم کے کنوینر اور وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی جبکہ حکومتی اراکین میں وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق اور ندیم افضل چند شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 50 ارب روپے کی منظوری دی، گورنر سندھ

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں اجلاس کی ہونے والی بات چیت کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایم کیو ایم کے ترجمان امین الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) اور حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (ایچ ایم سی) کے براہِ راست فنڈز جاری کرنے کے حوالے سے اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وزیراعظم سے ترقیاتی فنڈز براہِ راست کے ایم سی اور ایچ ایم سی کو جاری کرنے کا مطالبہ کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت کراچی اور حیدرآباد کے زبوں حال شہری ڈھانچے کی تعمیر کی غرض سے کراچی کے لیے 25 ارب روپے اور حیدر آباد کے لیے 5 ارب روپے مانگے تھے۔

تاہم امین الحق نے اس بات کا جواب دینے سے گریز کیا کہ وفاقی حکومت کس طرح سندھ حکومت کو بائی پاس کر کے کراچی اور حیدرآباد کی شہری حکومت کو براہِ راست فنڈ جاری کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی رہنے کے قابل کیوں نہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے شہر کو پانی فراہمی کے منصوبے کے-4 کی جلد تکمیل کا بھی مطالبہ کیا اور وزیراعظم نے اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ وفاقی حکومت منصوبے کی تکمیل کے لیے جلد اپنے حصے کے واجب الادا فنڈز جاری کردے گی۔

امین الحق سے پوچھا گیا کہ کیا ایم کیو ایم پاکستان، جس کے پاس 2 وفاقی وزارتیں موجود ہیں، نے تیسری وزارت کا معاملہ اٹھایا تو انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔

اس کے علاوہ ایم کیو ایم پاکستان کے نمائندوں نے اپنی جماعت کے لاپتہ کارکنان کا معاملہ اٹھاتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی معلومات کے لیے وعدے کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی بطورِ اے ٹی ایم

جس پر وزیر اعظم نے اس بات سے اتفاق کیا کہ لاپتہ افراد کو جتنی جلد ممکن ہو برآمد کیا جانا چاہیے اور کہا کہ وزیردفاع لاپتہ افراد کا سراغ لگانے کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ لائحہ عمل ترتیب دینے میں معاونت کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں