چینی کمپنیاں پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے پرعزم

اپ ڈیٹ 13 جولائ 2019
چینی کمپنیوں کے 55 سربراہان اور ایگزیکٹوز پر مشتمل وفد کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہونے والی ملاقات—تصویر: حکومت پاکستان
چینی کمپنیوں کے 55 سربراہان اور ایگزیکٹوز پر مشتمل وفد کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہونے والی ملاقات—تصویر: حکومت پاکستان

اسلام آباد: بڑی چینی کمپنیوں نے وزیراعظم عمران خان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ 3 سے 5 سال کے عرصے میں پاکستان کے مختلف شعبہ جات میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔

یہ یقین دہانی وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) میں چینی کمپنیوں کے 55 سربراہان اور ایگزیکٹوز پر مشتمل وفد کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کروائی گئی۔

اس موقع پر چینی سفارتکار یاؤ جنگ کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر برائے پلاننگ مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین سید زبیر حیدر گیلانی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین سید شبر زیدی بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کاروبار میں آسانی کیلئے اصلاحات کی منصوبہ بندی مکمل‘

پی ایم او کی جانب سے کاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق چینی بزنس ایگزیکٹوز نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیز پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور مختلف چھوٹے بڑے صنعتی شعبوں میں 3 سے 5 سال کے عرصے کے دوران 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

وفد میں مختلف شعبوں کے نمائندہ افراد موجود تھے مثلاً تعمیرات، مشینری، شیشہ، آٹو موبائل، توانایئی، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیکنالوجیکل ریسرچ۔

وزیراعظم عمران خان نے چینی وفد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ چین ہمیشہ سے پاکستان کا قابلِ بھروسہ شراکت دار رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غربت کے خاتمے، امن، ترقی اور گڈ گورننس کے لیے چینی قیادت کی سادگی، حکمت اور ویژن متاثر کن اور قابلِ تقلید ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے کاروبار کی رجسٹریشن آسان بنانے کیلئے کمیٹی قائم کردی

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان کے تجارتی و صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کی دلچسپی چین کے ہماری ابھرتی ہوئی معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے اور پاک چین دوستی کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی خواہش۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کررہی اور کاروبار میں حائل راکوٹوں کو کم کررہی ہے۔

چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری اور ان کی سرمایہ کاری دونوں ممالک کے متعدد فوائد کا باعث بنے گی جس میں ملازمتوں کے مواقع، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اقتصادی نمو شامل ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے یہ منصوبہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت خطے کی معاشی ترقی پر بوجھ بن جائے گی، آئی ایم ایف

اس موقع پر چینی سفارتکار نے کہا کہ ان کے ملک کے سرمایہ کاروں نے حکومت کی بنیادی پالیسیز میں بہتری اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے موجود سہولیات دیکھی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال نئے پاکستان کے لیے چینی حکومت اپنی تمام تر ممکنہ حمایت فراہم کرے گی‘۔

اجلاس میں خسرو بختیار اور عبدالرزاق داؤد نے سی پیک منصوبوں اور کاروبار میں آسانیاں اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ بھی دی۔


یہ خبر 13 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں