'سندھ کے 76 ہزار سینیئر سرکاری افسران ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے'

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2019
انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی خلاف ورزی کرنے والے گریڈ 18 سے 20 کے افسران ہیں — اے ایف پی/فائل فوٹو
انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی خلاف ورزی کرنے والے گریڈ 18 سے 20 کے افسران ہیں — اے ایف پی/فائل فوٹو

فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ حکومت کے 76 ہزار سینیئر سرکاری افسران انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے۔

ریٹرن فائل نہ کرنے والے حکام نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی خلاف ورزی کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریٹرن فائل نہ کرنے والے ان افسران کا تعلق گریڈ 18 سے 20 کے درمیان ہے۔

مزید پڑھیں: 'سندھ ہرلحاظ سے کرپٹ ترین صوبہ، ہر محکمہ ہی کرپٹ ہے'

کمشنر ان لینڈ ریوینیو عاطف علی نے چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی توجہ اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) کے دفتر سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کی طرف دلوائی۔

ڈیٹا کے مطابق 93 ہزار سرکاری ملازمین ٹیکس ادا کرنے کی مقررہ حد یا اس سے زائد کی سالانہ آمدنی رکھتے ہیں جبکہ صرف 17 ہزار نے ٹیکس ریٹرنز فائل کیے۔

چیف سیکریٹری کو بھیجے گئے خط میں کمشنر نے انہیں بتایا کہ افسران انکم ٹیکس کے ان قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جو ٹیکس ادا کرنے والی آمدنی کمانے والے ہر فرد سے ریٹرن فائل کرنے کا کہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: بد عنوانی میں ملوث محکمہ بلدیات کا ملازم گرفتار، کروڑوں روپے برآمد

تاہم یہ بات بھی سامنے آئی کہ گریڈ 20 کے افسران سمیت زیادہ تر ملازمین کا ماننا ہے کہ انکم ٹیکس ان کی تنخواہ میں سے پہلے ہی کاٹ لی جاتی ہے تو ریٹرن فائل کرنا ضروری نہیں ہے۔

چیف سیکریٹری کی توجہ اس غلط فہمی کی طرف بھی دلوائی اور ان سے درخواست کی کہ تمام افسران کو ہدایت جاری کریں کہ ریٹرن فائل کرکے قانونی تقاضے پورے کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں