مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیشکش، بھارتی ردعمل پر عمران خان حیران

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2019
عمران خان نے گرمجوشی کا مظاہرہ کرنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اظہار تشکر کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
عمران خان نے گرمجوشی کا مظاہرہ کرنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اظہار تشکر کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بطور ثالثی کی پیشکش پر بھارتی میڈیا کے منفی ردعمل پر حیرت کا اظہار کردیا۔

عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے امریکی صدر کی پیشکش پر بھارتی میڈیا کے ردعمل پر تعجب ہوا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیا گزشتہ 70 برس سے یرغمال بنا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے دورہ امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی تھی جہاں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا تھا۔

وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں واضح کیا کہ کشمیری عوام کی نسلوں نے تکالیف برداشت کیں اور اب بھی روزانہ کی بنیاد پر کررہی ہیں، اس مسئلہ کو یقیناً حل ہونا چاہیے۔

عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو افغان امن عمل کو جاری رکھنے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے کہا کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان افغان امن عمل کے مثبت نتائج کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گا۔

وزیراعظم نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ افغانستان میں چار دہائیوں کے تنازع کے بعد اب امن کا قیام ضروری ہے۔

عمران خان نے گرمجوشی کا مظاہرہ کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اظہار تشکر کیا۔

انہوں نے تاریخی وائٹ ہاؤس کا دورہ کرانے پر بھی امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

آخر میں انہوں نے امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے واشنگٹن ڈی سی کے کیپیٹل اون ارینا میں شرکت کی اور ان کا استقبال کیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ ‘دو ہفتے قبل میری بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سےملاقات ہوئی اور انہوں نے کہا کہ کیا آپ مصالحت کار یا ثالث بننا چاہیں گے تو میں نے پوچھا کہاں، جس پر انہوں نے کہا کہ کشمیر کیونکہ یہ مسئلہ کئی برسوں سے ہے’۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ ‘ہم نے پریس میں صدر ٹرمپ کا بیان دیکھا ہے کہ اگرمسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان درخواست کرتے ہیں تو وہ ثالثی کے لیے تیار ہیں، اس طرح کی کوئی درخواست نریندر مودی نے امریکی صدر سے نہیں کی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ بھارت کا مستقل مؤقف ہے کہ پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت صرف دو طرفہ ہوگی’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں