فلسطینیوں کے گھر مسمار: عالمی برادری اسرائیلی جارحیت روکے، سعودی عرب

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2019
اسرائیل نے جنوبی یروشلم میں زیرتعمیر بلڈنگ کو تباہ خیز مواد لگا کرمسمار کیا—فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل نے جنوبی یروشلم میں زیرتعمیر بلڈنگ کو تباہ خیز مواد لگا کرمسمار کیا—فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے جنوبی یروشلم میں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

سعودی پریس ایجنسی کے جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ سعودی عرب کی کابینہ اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ: اسرائیلی فوج کی فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ، 98 زخمی

غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اعلامیے میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مداخلت کرے جس میں فلسطینوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے‘۔

واضح رہے کہ 18 جون کو رہائشیوں کو اسرائیلی حکام کی جانب سے 30 دن کا نوٹس موصول ہوا تھا جس میں انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کے گھروں کو مسمار کردیا جائے گا۔

گزشتہ روز اسرائیل نے تقریباً 12 عمارتوں کو ’غیرقانونی‘ قرار دے کر مسمار کیا جس میں کثیر المنزلہ عمارتیں بھی شامل تھیں۔

مزیدپڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی طبی رضاکار جاں بحق

دوسری جانب اقوام متحدہ کے مطابق آپریشن کے دوران 14 بچوں سمیت تقریباً 24 فلسطینی لاپتہ ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے بھی اسرائیلی اقدام کی مذمت کی۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ایجنسی (او سی ایچ اے) کا کہنا تھا کہ مسمار ہونے والی عمارتوں میں تقریباً 70 اپارٹمنٹس بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ فلسطینیوں کے لیے اسرائیل کے زیر انتظام علاقوں میں اسرائیلی حکام سے تعمیرات کی اجازت لینا نہایت مشکل ترین مرحلہ ہے اور انسانی حقوق کے رضاکاروں کا ماننا ہے کہ اس کی وجہ سے گھروں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا اسرائیل سے 5 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ

اسرائیل نے 1967 میں 6 روزہ جنگ کے بعد مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کیا تھا تاہم بعد ازاں انہوں نے مشرقی یروشلم کو اپنی ریاست کا حصہ بنا لیا تھا جس کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے کبھی تسلیم نہیں کیا گیا۔

اسرائیل نے بیریئر کی تعمیرات کا کام سنہ 2000 میں شروع کیا تھا اور اسے اپنی حفاظت کے لیے ناگزیر قرار دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں