میانمار: قیمتی پتھر کی کان میں حادثہ، 14 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2019
کان میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد لاپتہ ہوگئے— فائل فوٹو/اے ایف پی
کان میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد لاپتہ ہوگئے— فائل فوٹو/اے ایف پی

میانمار میں قیمتی پتھر جیڈ کی کان میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 14 افراد ہلاک اور 4 افراد لاپتہ ہوگئے۔

برطانوی خبررساں ادارے ’ رائٹرز ‘ کی رپورٹ کے مطابق میانمار کے شمال میں واقع ریاست کاچین کے علاقے پاکانت میں قیمتی پتھر کی کانوں میں حکومت کی جانب کان کنی کی صنعت کو صفائی کی ہدایت کے باوجود اکثر حادثات کا شکار رہتا ہے۔

علاقے کے پولیس چیف تھان ونگ آنگ نے بتایا کہ 14 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ ہم صرف 2 پولیس اہلکاروں کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوئے جن کے سر میں چوٹیں آئیں تھیں، انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا‘۔

پولیس چیف نے بتایا کہ ’ ایک پولیس اہلکار کی تصدیق کردی گئی‘۔

خیال رہے کہ حکومت نے پاکانت کے علاقے میں مئی تا اکتوبر کے دوران کان کنی کا سلسلہ روکنے کا حکم دیا تھا کیونکہ اس عرصے میں مون سون کی وجہ سے حادثات کا خدشہ ہوتا ہے۔

جائے حادثہ کے قریب رہائش پذیر شخص نے بتایا کہ ’سیکیورٹی اہلکار غیر قانونی کان کنی کے باعث لینڈ سلائیڈ سے بچاؤ کے لیے ڈیوٹی پر ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ میں اس وقت تک جاگ رہا تھا ، لینڈ سلائیڈنگ کی آواز درحقیقت بہت خوفناک تھی، مجھے لگا ہم سب جان سے گئے ہمارا گھر لرز رہا تھا‘۔

اس سے قبل اپریل میں کان میں کھدائی کے دوران حادثے کے نتیجے میں 55 افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد حکام نے حفاظتی اقدامات 17 مائننگ بلاکس کو بند کردیا تھا۔

میانمار کی حکومت کی جانب سے شائع کیے گئے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق جیڈ پتھر کی سرکاری فروخت 67 کروڑ 11 لاکھ یورو (75 کروڑ ڈالر) کے قریب ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں