افغان امن عمل: امریکی نمائندہ خصوصی کی پاکستان کے وزیر خارجہ سے ملاقات

اپ ڈیٹ 02 اگست 2019
زلمے خلیل زاد نے شاہ محمود قریشی کو امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے ساتویں دور کی پیشرفت سے آگاہ کیا — فوٹو بشکریہ نوید صدیقی
زلمے خلیل زاد نے شاہ محمود قریشی کو امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے ساتویں دور کی پیشرفت سے آگاہ کیا — فوٹو بشکریہ نوید صدیقی

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں افغان امن عمل کی پیشرفت سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

زلمے خلیل زاد خصوصی دورے پر پاکستان پہنچے تھے تاکہ پاکستانی حکام کو طالبان سے جاری مذاکراتی عمل کی پیشرفت سے آگاہ کر سکیں۔

امریکی نمائندہ خصوصی نے اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے دفتر میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں افغان امن عمل میں ہونے والی پیشرفت اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے ساتویں دور میں ہونے والی پیشرفت کے ساتھ ساتھ اپنے حالیہ دورہ کابل کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوحہ میں انٹرا افغان امن مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت اور دوحہ مذاکرات کے بعد جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوحہ مذاکرات میں افغان امن عمل کے حوالے سے بنیادی روڈ میپ پر تمام فریقین کا متفق ہونا بہت مثبت پیشرفت ہے اور افغانستان میں امن و استحکام اور دیرپا تعمیر و ترقی کے لیے انٹرا افغان مذاکرات سنگ میل ثابت ہوں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغان امن عمل میں مشترکہ ذمے داری کے تحت اپنا مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔

واضح رہے کہ دورہ پاکستان کے دوران زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ساتھ عسکری قیادت کے ساتھ ملاقات بھی متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں