مالدیپ کے سابق نائب صدر بھارت فرار ہونے کے بعد گرفتار

اپ ڈیٹ 03 اگست 2019
سابق نائب صدر کو 33 سال جیل کی بھی سزا ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے پی
سابق نائب صدر کو 33 سال جیل کی بھی سزا ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے پی

مالدیپ پولیس نے بھارت میں پناہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے اپنے ملک کے سابق نائب صدر احمد ادیپ کو گرفتار کرلیا۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق مالدیپ پولیس کا کہنا تھا کہ ریاستی فنڈز میں مینہ خورد برد کے الزام پر سوالات سے بچنے کے لیے بھارت جاکر سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے پر سابق نائب صدر کو گرفتار کرلیا اور انہیں واپس مالدیپ لے آئے۔

سابق نائب صدر احمد ادیپ مالدیپ سے فرار ہوکر براستہ سمندر جنوب بھارت کی ٹیوٹی کورن بندرگاہ پہنچے تھے، جہاں بھارتی حکام نے انہیں ملک میں داخل نہیں ہونے دیا کیونکہ ان کے پاس اس جگہ سے داخلے کے لیے مطلوبہ دستاویزات نہیں تھے۔

بعد ازاں مالدیپ پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے احمد ادیپ کو گرفتار کرلیا۔

مزید پڑھیں: مالدیپ انتخابات میں صدر کو شکست، اپوزیشن کامیاب

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں پولیس نے کہا کہ سابق نائب صدر کو ہماری حراست میں مالدیپ کے دارالحکومت میل منتقل کیا جارہا۔

دوسری جانب مالدیپ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ احمد ادیپ کو لانے والی کشتی اتوار کو مالدیپ پہنچے گی۔

ادھر خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے رپورٹ کیا کہ احمد ادیپ کو تفتیش کے بعد واپس مالدیپ بھیج دیا گیا، تاہم بھارتی حکام نے ان کی واپسی پر فوری طور پر کوئی بات کرنے سے انکار کیا۔  

احمد ادیپ کے لیے پیش ہونے والی بین الاقوامی قانونی ٹیم کا کہنا تھا کہ انہیں بھارتی تحفظ کی تلاش تھی اور انہوں نے پناہ کے عمل کے لیے کوشش شروع کی تھی۔

قبل ازیں مالدیپ پولیس کا کہنا تھا کہ احمد ادیپ کو ریاستی فنڈز میں مبینہ طور پر خورد برد پر سوالات کے لیے بدھ کو پیش ہونا تھا لیکن وہ پیش ہونے کے بجائے ملک سے باہر چلے گئے۔

پولیس کے مطابق عدالت میں زیرالتوا مقدمات کی وجہ سے عدالتی حکم پر احمد ادیپ کا پاسپورٹ ضبط تھا جبکہ سابق نائب صدر حال ہی میں 33 سالہ جیل کی سزا سے بری ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ انہیں یہ سزا کرپشن اور سابق صدر یامین عبدالقیوم کے مبینہ قتل کی کوشش سے متعلق دہشت گردی کے الزامات پر ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مالدیپ کے سابق صدر گواہوں کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار

احمد ادیپ کو یامین کی اسپیڈ بوٹ پر دھماکے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور 2016 میں انہیں جیل ہوئی تھی، اس دھماکے میں یامین کی اہلیہ بھی معمولی زخمی ہوئی تھیں۔

اس تمام معاملے پر ایف بی آئی حکام نے تحقیقات میں معاونت کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں کشتی میں کوئی بارودی مواد نہیں ملا اور احمد ادیپ کی جیل سیاسی مقاصد کے طور پر ہے۔

تاہم گزشتہ برس صدارتی انتخاب میں یامین عبدالقیوم کی شکست کے بعد مالدیپ کی عدالت نے احمد ادیپ کی سزاؤں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نئی تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن عدالت نے ان کے سفر پر پابندی لگائی تھی کیونکہ ریاست نے احمد ادیپ کی رہائی پر اپیل دائر کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں