ایل او سی پار کارروائی، لاشوں کی تحویل کا الزام بھارتی پروپیگینڈا ہے، پاک فوج

اپ ڈیٹ 04 اگست 2019
پاک فوج نے بھارتی الزامات کو مسترد کردیا—فائل فوٹو: اے پی
پاک فوج نے بھارتی الزامات کو مسترد کردیا—فائل فوٹو: اے پی

پاک فوج نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار کرکے کارروائی کرنے اور لاشیں تحویل میں لینے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے اسے محض پروپیگینڈا قرار دے دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر ایل او سی پار کرکے کارروائی اور لاشیں تحویل میں لینے کے الزامات پروپیگینڈا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے صریح جھوٹ اور ڈرامے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کے بڑھتے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی چال ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت نے کنٹرول لائن پر کلسٹر بم سے شہریوں کو نشانہ بنایا، پاک فوج

خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی میڈیا یہ ہرزہ سرائی کررہا تھا کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے کیرن سیکٹر میں پاک فوج کی جانب سے کیے گئے ’بارڈر ایکشن ٹیم‘ (بی اے ٹی) آپریشن کو ’ناکام‘ بنایا۔

یاد رہے کہ آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ بھارت نے آزاد جموں و کشمیر میں ایل او سی کے قریب شہریوں کو کلسٹر بم سے نشانہ بنایا ہے۔

آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 30 اور 31 جولائی کی درمیانی شب وادی نیلم پر بھارتی فورسز نے شیلنگ کے دوران کلسٹر بم کا استعمال کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ مذکورہ واقعے میں ایک 4 سالہ بچے سمیت 2 شہری شہید جبکہ 11 زخمی ہوگئے تھے، جن کی حالت تشویش ناک ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے کلسٹر بم کا استعمال کرتے ہوئے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جو جنیوا اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ جنیوا کے ’کلسٹر ایمونیشن کنونشن‘ کے تحت عام شہریوں پر کلسٹر بم کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ اس کے غیر مسلح افراد پر مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

پاک فوج کے مطابق بھارت کا جنگی جنون تمام بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے جو بھارتی فوج کے اصل کردار اور اخلاقی قدر کو کھول کر دنیا کے سامنے لاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی،انسانی تاریخ کی بدترین نسل کشی شروع کرنے والے ہیں، سید علی گیلانی

آئی ایس پی آر نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی جانب سے کلسٹر ہتھیاروں کے استعمال سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔

دفتر خارجہ کا اظہار تشویش

دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورت حال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

دفترخارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘مقبوضہ کشمیر کے عوام میں خوف اور پریشانی پھیلی ہوئی ہے کیونکہ اطلاعات ہیں کہ بھارت نے 38 ہزار اضافی فوج کو حالیہ ہفتوں میں تعینات کردیا ہے جبکہ سیاحوں کو وادی چھوڑنے اور عوام کو اشیا خوردونوش کو جمع کرنے کا پیغام دیا گیا ہے’۔

مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ ‘خدشات بڑھ چکے ہیں کہ بھارتی حکام مقبوضہ کشمیر جغرافیائی حوالے سے تبدیلی کی کوئی کوشش کرنے والے ہیں اور زمینی صورت حال کو تبدیل کرنے والے ہیں’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں