فرانس: پولیس کے خلاف پر تشدد مظاہرے، نظام پر بھی تنقید

04 اگست 2019
پولیس حکام کے مطابق مظاہرین نے املاک کو بھی نقصان پہنچایا — فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس حکام کے مطابق مظاہرین نے املاک کو بھی نقصان پہنچایا — فائل فوٹو: اے ایف پی

فرانس میں پولیس کے خلاف عوام کے مظاہرے جاری ہیں جہاں عوام پولیس کے نظام پر ہی تنقید کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

پولیس کے ساتھ تکرار کے دوران دریا میں ڈوبنے والے شخص کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے جمع ہونے والے مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مغربی فرانس میں 24 سالہ اسٹیو کینیکو نامی شخص ڈوب کر لاپتہ ہوگیا تھا جس کے بعد فرانس میں پولیس کے نظام پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں۔

رواں برس جون میں پولیس کے ساتھ ہونے والی تکرار اور دھکم پیل کے دوران اسٹیو کینکو دریا میں جاگر تھا، جس کی تلاش کی گئی تاہم اس کا کوئی سراغ نہ مل سکا تھا۔

مزید پڑھیں: فرانس کے قومی دن کے موقع پر پولیس اور مظاہرین میں پرتشدد جھڑپیں

تاہم رواں ہفتے کے دوران اس کی لاش دریا لوری سے اس کی مسخ شدہ حالت میں اس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

مذکورہ شخص کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے سیکڑوں کی تعداد میں افراد نے مارچ کرنے کا فیصلہ کیا اس دوران لوگ چھوٹے چھوٹے دھڑوں میں مارچ کرتے رہے اور اپنے سامنے آنے والی رکاوٹوں کو کرسیوں سے دور کیا اور کئی مقامات پر املاک کو نذر آتش کیا۔

فرانسیسی ٹیلی ویژن پر فوٹیجز میں دکھایا گیا کہ مظاہرین نے مارچ کے دوران راستے میں عمارتوں کو نقصان پہنچایا اور ان کے دروازے بھی توڑ دیے۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس کے بعد یورپ کے دیگر ممالک میں حکومت مخالف احتجاج

تاہم مقامی حکام کا کہنا تھا کہ 40 مشتعل افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو ہنگامہ آرائی میں ملوث ہیں۔

پولیس کی جانب سے شہر کے کچھ حصوں کو مظاہرین کے لیے بند کردیا گیا تھا جس کے حوالے سے انہیں یہ خدشہ تھا کہ کچھ شرپسند عناصر ہجوم میں شامل ہوگئے ہیں جن کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

علاوہ ازیں یلو ویسٹ مظاہرین نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر مظاہرین کے ساتھ شامل ہونے کی ہدایت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں