اکثر آدھے سر کے درد کا شکار رہتے ہیں؟

09 اگست 2019
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر تو آپ کو اکثر آدھے سر کے درد کا سامنا ہوتا ہے تو اس کی وجہ ہوسکتا ہے کہ آپ کی ایک عام عادت میں چھپی ہو۔

درحقیقت کیفین والے مشروبات کا زیادہ استعمال مائیگرین یا آدھے سر کے درد کے حملے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھا سکتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بنیادی طور پر کافی پینے اور مائیگرین کے درماین تعلق کا جائزہ لیا گیا اور دریافت کیا گیا کہ دن بھر میں 2 کپ کافی یا دیگر کیفین والے مشروبات جیسے چائے پینے سے مائیگرین کا امکان نہیں ہوتا۔

تاہم 3 کپ پینے سے اس درد کے حملے کا امکان 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ 5 کپ کی صورت میں یہ خطرہ 161 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق روزانہ ایک یا 2 کپ کیفین والے مشروبات کا استعمال مائیگرین کا باعث نہیں بنتا مگر 3 یا اس سے زائد کپ پینا ضرور آدھے سر کے درد کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو مائیگرین کا سامنا ہوتا ہے جو کہ بہت زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اکثر سرچکرانے، دل متلانے جیسی کیفیات کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

امریکن جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں بھی بتایا گیا کہ کیفین کا آدھے سرکے درد پر اثر کافی پیچیدہ ہے کیونکہ اس کا نحصار مختلف عناصر پر ہوتا ہے، بلکہ کچھ افراد میں بھی یہ دردکش اثرات بھی مرتب کرسکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران مائیگرین کے شکار درجنوں افراد کا جائزہ 6 ہفتوں تک لیا گیا اور دیکھا گیا کہ کیفین والے مشروبات کس حد تک اثرات مرتب کرتے ہیں۔

محقین نے بتایا کہ یہ تو ابھی واضح نہیں کہ یہ مشروبات مائیگرین کا باعث کیوں بنتے ہیں مگر ممکنہ طور پر ان کو پینے سے غیرمعمولی دماغی سرگرمیاں اس کی وجہ ہوسکتی ہیں، جبکہ تناﺅ، ذہنی بے چینی، نیند کی کمی اور ہارمون نظام میں تبدیلیاں بھی اس کی وجوہات ہیں۔

جسم میں پانی کی کمی بھی مائیگرین کا باعث بن سکتی ہے جبکہ کسی وقت کا کھانا نہ کھانا بھی ای کوجہ ہے۔

عام دردکش ادویات اکثر اس کا موثر علاج ثابت ہوتی ہیں مگر نیند یا تاریک کمرے میں لیٹ جانے سے بھی ریلیف مل سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں