قومی ترقیاتی کونسل کا بلوچستان کی ترقی، سیکیورٹی پر زیادہ توجہ دینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 09 اگست 2019
قومی ترقیاتی کونسل کے پہلے اجلاس کی سربراہی وزیراعظم عمران خان نے کی جس میں آرمی چیف بھی شریک ہوئے —تصویر: حکومت پاکستان
قومی ترقیاتی کونسل کے پہلے اجلاس کی سربراہی وزیراعظم عمران خان نے کی جس میں آرمی چیف بھی شریک ہوئے —تصویر: حکومت پاکستان

اسلام آباد: حکومت نے گزشتہ ادوار میں عدم توجہ کا شکار صوبہ بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے اور ترقی پر زیادہ توجہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

مذکورہ فیصلہ اعلیٰ سطح کے قومی ترقیاتی کونسل (این ڈی سی) کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان نے کی جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، جو کونسل کے اہم ترین اراکین میں سے ایک ہیں، نے بھی شرکت کی۔

اس حوالے سے وزیراعظم کے دفتر سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس میں بلوچستان کے لیے ترقیاتی منصوبے، گوادر کے لیے ماسٹر پلان، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کا قیام اور قبائلی اضلاع کے لیے ترقیاتی منصوبوں برائے سال 20-2019 کی رفتار تیز کرنے پر غور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے 13 رکنی قومی ترقیاتی کونسل قائم کردی

بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے دی گئی تفصیلی بریفنگ میں سیکیورٹی کی صورتحال مزید بہتر بنانے خصوصاً سرحدی انتظامات، ریاست کی رٹ قائم کرنے اور صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے سماجی معیشت کے اہم شعبہ جات کو ترقی دینے کے اقدامات شامل ہیں۔

یاد رہے کہ قومی ترقیاتی کونسل (این ڈی سی) کا قیام رواں برس جون میں عمل میں آیا تھا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ 9 سالوں کے دوران بلوچستان کے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں اضافے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی تاکہ صوبہ اپنی ترقیاتی چینلجز کو پورا کرنے، بجٹ خسارہ کم کرنے اور ریونیو اکٹھا کرنے کی صلاحیت میں اضافے کرنے میں کامیاب ہوسکے۔

مزید پڑھیں: رضا ربانی کا قومی ترقیاتی کونسل کی تشکیل پر تحفظات کا اظہار

علاوہ ازیں اجلاس میں سیاحتی ریزورٹس کی بہتری اور بلوچستان کے ساحلی علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے نیشنل کوسٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے آئین کی بھی منظوری دی گئی۔

تیل اور گیس کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ ذخائر کی تلاش کے لیے ژوب، زورغاب، جندران اور کوہلو میں 4 نئے بلاکس تعمیر کیے جارہے ہیں۔

اجلاس میں بلوچستان کی زراعت اور آبی انتظامات کی بہتری کے متعدد منصوبوں سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی جبکہ سی پیک اتھارٹی کا آئین بھی منظور کرلیا گیا تاکہ ترقیاتی منصوبوں پر فوری عملدرآمد ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی کونسل کی ترقیاتی منصبوبوں کیلئے 775 ارب روپے کی منظوری

اس کے علاوہ گوادر کی ترقی اور اس کے ماسٹر پلان پر گفتگو کرتے ہوئے گوادر کے خصوصی اقتصادی ضلع کے لیے تصوراتی فریم ورک بھی منظور کیا گیا۔

مذکورہ فورم نے قبائلی اضلاع کے لیے 10 طرح کے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کرنے پر بھی بات چیت کی، کونسل وفاقی حکومت کی جانب سے مختص شدہ فنڈز کی دستیابی یقینی بنانے کے عہد، وقت پر ان کے اجرا اور قبائلی اضلاع کی ہموار اور بغیر رکاوٹ ترقی کے لیے دیکھ بھالی غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو معانت فراہم کرنے پر بھی غور کیا گیا۔


یہ خبر 9 اگست 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں