وفاقی کابینہ نے پی سی بی کے نئے آئین کی منظورے دے دی

اپ ڈیٹ 09 اگست 2019
وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

وفاقی کابینہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ سے ڈپارٹمنٹس کا کردار ختم ہو گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کئی اہم سیاسی فیصلوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے نئے آئین کی منظوری بھی دی گئی۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کو پہلے اپنا گھر ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، عامر سہیل

یہ نیا آئین اور نظام آسٹریلین کرکٹ کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے جس کے وزیر اعظم عمران خان ہمیشہ سے بڑے مداح رہے ہیں۔

رواں سال جون میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے آئین کا مسودہ منظوری کے لیے وزارت بین الصوبائی رابطہ کو بھیجا تھا جہاں سے منظوری کے بعد اب اسے وفاقی کابینہ میں حتمی منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔

وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد اب نئے آئین کے تحت ڈپارٹمنٹل سسٹم ختم کردیا گیا ہے اور اب ٹیمیں صوبائی سطح پر ڈومیسٹک کرکٹ کا حصہ ہوں گی۔

نئے آئین کے تحت پنجاب، جنوبی پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور کیپیٹل ایریاز کے نام سے 6 ٹیمیں فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کھیلیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ٹیم کے کوچز کے لیے پی سی بی نے اشتہار دے دیا

اسی طرح ہر ریجن کی ایک ایک ٹیم گریڈ 2 ٹورنامنٹ میں کھیلے گی جس کے میچ 3 روزہ ہوں گے۔

ماہرین کرکٹ اور سابق کرکٹرز نے اس نئے نظام پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور ان کا ماننا ہے کہ اس نئے نظام کے سبب ڈپارٹمنٹس سے وابستہ سینکٹروں کھلاڑی بے روزگار ہو جائیں گے۔

حکومت نے ڈپارٹمنٹس کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان صوبائی ٹیموں کو اسپانسر کریں جبکہ ان ٹیموں کو پروفیشنل انداز میں چلانے کے لیے ہر ٹیم کا اپنا چیف ایگزیکٹو آفیسر ہو گا۔

ابتدائی طور پر پی سی بی ہر صوبائی ٹیم کو تین سال کے لیے مجموعی طور پر 33ارب روپے کی رقم دے گا لیکن ان تین سالوں کے بعد ان ٹیموں کو اپنے تئیں فنڈز کا انتظام کرنا ہو گا۔

مزید پڑھیں: محمد حفیظ، شعیب ملک سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم

اس نظام کی بدولت کھلاڑیوں کو صوبائی سطح پر سینٹرل کنٹریکٹ فراہم کیا جائے گا تاکہ کھلاڑیوں کو روزگار کی پریشانی سے نجات دلائی جا سکے۔

ہر صوبائی ٹیم کے 32 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا جائے گا جس کی بدولت مجموعی طور پر 200 کھلاڑی اس سے استفادہ کر سکیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں