مرسی کے اغوا کا مقدمہ جنرل سیسی کیخلاف درج کرائیں گے، اہلخانہ

شائع July 22, 2013

مصر کے صدر محمد مرسی کی بیٹی شائمہ محمد مرسی اپنے بھائیوں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

قاہرہ: مصر کے صدر محمد مرسی کے اہلخانہ نے پیر کو آرمی جنرل عبدالفتح السیسی پر مرسی کو اغوا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

مرسی کے حمایتی ہزاروں افراد نے قاہرہ میں وزارت دفاع اور پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر تک مارچ کیا، انہوں نے برطرف صدر کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور فوج کے خلاف نعرے بازی کی۔

اتوار کو عبوری کابینہ کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تمام پارٹیز پر زور دیا گیا کہ وہ پر امن انداز میں مظاہرے کریں۔

عبوری کابینہ نے یہ اپیل ملک بھر میں ہفتوں سے جاری مظاہروں اور اس دوران سنائی میں ہونے والے پرتشدد دن کے بعد کی جس میں چار سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔

مصری صدر کی بیٹی شائمہ محمد مرسی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اہلخانہ اندرون اور بیرون ملک صدر کے خلاف مقدمہ کرانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس خونی بغاوت کے سربراہ عبدالفتح السیسی اور ان کے غاصب گروپ کے خلاف مقامی اور عالمی سطح کے قانونی کارروائی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

شائمہ نے گزشتہ ماہ جمہوری طریقے سے صدر منتخب ہونے والے مرسی کے اغوا پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیسی اور ان کا غاصب گروہ مرسی کی حفاظت کا ذمے دار ہے۔

مصری فوج نے صدر مرسی کے خلاف ملک بھر میں کئی روز سے جاری مظاہروں کے بعد تین جولائی کو اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اسکے بعد سے مرسی کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

مرسی کے بیٹے اسامہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے اہلخانہ کو فوجی بغاوت کے بعد سے والد کے بارے میں علم نہیں، 'تین جولائی کی دوپہر کو فوج کی جانب سے قبضے کے بعد سے ہم میں سے کسی کو بھی ان کا علم نہیں'۔

امریکا اور جرمنی سمیت متعدد ملکوں نے مصری صدر کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن عبوری انتظامیہ نے ان کے اس مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرسی کو محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے۔

صدر کی برطرفی کے بعد سے ان کے حامی مستقل مظاہرے کر رہے ہیں اور پیر کو بھی انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدر کو دوبارہ بحال کیا جائے۔

پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے باہر مظاہرہ کرنے والے ایک شہری محمد عود نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ اگر ہم مزید کچھ دن احتجاج کرتے ہیں اور دباؤبڑھاتے ہیں تو مرسی کو بحال کر دیا جائے گا۔

مظاہرین نے نئی عبوری انتظامیہ سے لاتعلقی کا بھی اظہار کیا جبکہ کچھ مظاہرین نے پیر کو ہی وزارت دفاع کے دفتر کے باہر بھی مظاہرہ کیا جس میں سیسی اور عبوری انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025