ہواوے کی جانب سے امریکی پابندیوں کے بعد اینڈرائیڈ کے متبادل آپریٹنگ سسٹم کو متعارف کرایا گیا جو فی الحال اسمارٹ ٹیلیویژن یا ایسی ہی مصنوعات میں استعمال ہوگا۔

مگر اب یہ چینی کمپنی گوگل کی مقبول ترین میپس اپلیکشن کے مقابلے میں اپنا میپ لانے کے لیے تیار کررہی ہے۔

چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق ہواوے ایک میپنگ ٹول کٹ اکتوبر میں جاری کرے گی جو موبائل ایپس اور سروسز کو مقامی میپس سے کنکٹ کرے گی اور یہ گوگل میپس کی جگہ لے گی۔

اس سروس کو میپ کٹ کا نام دیا گیا ہے جو اکتوبر میں متعارف کرائے جانے کے بعد بھی صارفین کے لیے دستیاب نہیں ہوگی بلکہ ڈویلپرز اسے مختلف ایپس کے لیے استعمال کرسکیں گے۔

ہواوے کنزیومر بزنس گروپ کے کلاﺅڈ سروسز کے صدر زینگ پنگان کے مطابق میپ کٹ 40 زبانوں میں دستیاب ہوگی جس میں رئیل ٹائم ٹریفک کی صورتحال، نیوی گیشن سسٹم اور اگیومینٹڈ رئیلٹی میپنگ سپورٹ دی جائے گی۔

اس میپ سروس کے لیے ہواوے کے ساتھ امریکی ٹریول ویب سائٹ بکنگ ہولڈنگز اور روسی انٹرنیٹ کمپنی Yandex نے شراکت داری کی ہے۔

یہ میپ ٹول کٹ گوگل سروسز تک رسائی میں محرومی سے ہواوے کے ہارمونی آپریٹنگ سسٹم میں لوکیشن والی ایپس کے لیے کارآمد ثابت ہوگی۔

اگر امریکا کی جانب سے ہواوے کو گوگل مصنوعات کے استعمال سے مکمل طور پر روک دی گیا تو یہ میپ کٹ ہارمونی او ایس کی ان تھرڈ پارٹی ایپس کے لیے میپنگ ڈیٹا کا متبادل ثابت ہوگی جو ابھی گوگل میپس ڈیٹا پر انحصار کرتی ہیں۔

زینگ پنگان کے مطابق اس وقت 50 فیصد موبائل ایپس میں کسی حد تک میپ یا لوکیشن پر انحصار کیا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں