متحدہ عرب امارات نے بھارتی وزیراعظم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز دیا

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2019
سماجی حلقوں کی جانب سے نریندر مودی کو اعلیٰ سول ایوارڈ دینے پر شدید تنقید کی گئی—فائل فوٹو: ایم ای اے
سماجی حلقوں کی جانب سے نریندر مودی کو اعلیٰ سول ایوارڈ دینے پر شدید تنقید کی گئی—فائل فوٹو: ایم ای اے

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز دیا۔

خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق نریندر مودی کو ایسے وقت پر امارات کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’آرڈر آف زیاد‘ دیا گیا جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کردیا تھا اور وادی میں کرفیو نافذ کردیا تھا، جو مسلسل 20 روز سے جاری ہے اور وہاں نظام زندگی مفلوج ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر جلد بنے گا بھارت کا افغانستان!

واضح رہے کہ بھارت خام تیل استعمال کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے، جو مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیے بڑی منڈی تصور کیا جاتا ہے۔

ادھر متحدہ عرب امارات کے شیخ محمد بن زید النہیان نے نریندر مودی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’آپ (ایوارڈ) کے حقدار ہیں‘۔

یاد رہے کہ شیخ محمد بن زید النہیان نے رواں برس اپریل میں ٹوئٹ میں نریندر مودی کے لیے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب سماجی حلقوں کی جانب سے نریندر مودی کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے دوران اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

بیروت کی انسانی حقوق کی تنظیم کی رکن سماہ حدید نے کہا کہ ’خلیجی ملک کی جانب سے نریندر مودی کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں، تاہم انہوں نے انسانی حقوق کو اقتصادی فوائد کے لیے قربان کردیا‘۔

انہوں نے کہا ’بھارت ناصرف عالمی مذمت سے راہِ فرار اختیار کرچکا ہے بلکہ مسلمان اتحادی ممالک سے مزید حمایت حاصل کررہا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا یوم آزادی: مقبوضہ کشمیر، پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ

ان کا کہنا تھا کہ ’بھارت کشمیر میں کرفیو لگا کر کشمیریوں کی آواز نہیں دبا سکتا‘۔

علاوہ ازیں نئی دہلی میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے ایک فیلو ایسوسی ایٹ کبیر نے کہا کہ ’اب بھارت جیسے ملک کو اب آسان نہیں لیا جا سکتا‘۔

اس ضمن میں برطانیہ کی پارلیمانی رکن ناز شیخ نے یو اے ای کے شیخ محمد بن زاید النہیان کو مراسلہ لکھا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و ستم کے پس منظر میں ایوارڈ دینے سے متعلق فیصلے پر دوبارہ غور کریں۔

مزیدپڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں منصفانہ پالیسی اختیار کی جائے، ایران

انہوں نے کہا کہ ’میں نریندر مودی کو ایوارڈ دینے سے متعلق فیصلے پر غور کرنے کا تقاضہ کرتی ہوں کیونکہ کشمیریوں کی اکثریت کے وہی مذہبی عقائد ہیں جو آپ کے ہیں، بطور انسان ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ انسانی حقوق اور برائی کے خلاف کھڑے ہوں‘۔

ایک اماراتی پروفیسر عبدالخاق عبداللہ نے کہا کہ شیخ محمد بن زاید النہیان کی جانب سے نریندر مودی کی دوبارہ انتخابی کامیابی کے بعد ایوارڈ سے متعلق اعلان سامنے آیا تھا جبکہ دونوں رہنماؤں کے مابین ٹوئٹر پر تبادلہ سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں کے قریبی تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’یو اے ای اور بھارت کے مابین تعلقات کی موجودہ لہر پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی‘۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای کے وزیراعظم کی جانب سے عمران خان کو اردو میں خوش آمدید

خیال رہے کہ بھارت کے پیش کردہ اعداد وشمار کے مطابق 30 لاکھ سے زائد بھارتی ایو اے ای کو اپنا گھر کہتے ہیں جبکہ اندازے کے مطابق یو اے ای کی 90 لاکھ کی مجموعی آبادی میں سے 10 لاکھ اماراتی ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

siar ahmah hamdard Aug 25, 2019 08:29am
یہ مسلمان ہیں جنھیں دیکھ کر شرماے یہود….