کراچی: مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈاکٹر قتل

اپ ڈیٹ 31 اگست 2019
ڈاکٹر حیدر عسکری اپنی کار میں سوار تھے کہ مسلح افراد نے فائرنگ کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
ڈاکٹر حیدر عسکری اپنی کار میں سوار تھے کہ مسلح افراد نے فائرنگ کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک ڈاکٹر کو قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح افراد نے 58 سالہ ڈاکٹر حیدر عسکری کو کے ڈی اے مارکیٹ، بلاک 3 میں ڈسکو بیکری کے قریب نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے احمدی ڈاکٹر ہلاک

اس ضمن میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر حیدر عسکری اپنی کار میں سوار تھے کہ جب مسلح افراد نے فائرنگ کی۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) گلشن شاہنواز چاچڑ نے بتایا کہ واقعہ 12 بجکر 30 منٹ پر اس وقت پیش آیا، جب امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر حیدر عسکری کورنگی میں سرکاری ہسپتال سے ڈیوٹی کے اوقات مکمل کرنے کے بعد گلشن اقبال میں اپنی رہائش گاہ کی طرف جارہے تھے۔

پولیس کے مطابق ڈاکٹر حیدر عسکری کے بائیں کندھے پر گولی لگی تاہم انہیں فوراً آغا خان ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔

بعدازاں مقتول کی لاش کو قانونی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کردیا گیا۔

ایس پی گلشن نے کہا کہ تفتیشی ٹیم ممکنہ طور پر 2 پہلوؤں ’فرقہ وارانہ اورڈکیتی کی کوشش‘ پر غور کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے ڈاکٹر ہلاک

انہوں نے بتایا کہ محرم الحرم کا مہینے قریب ہے جبکہ ڈاکٹر حیدر عسکری اہل تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے تھے، لہٰذا فرقہ وارانہ پہلو کو قطعی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

شاہنواز چاچڑ نے واضح کیا کہ ’قتل کے پس منظر میں ڈکیتی کی کوشش بھی ہوسکتی ہے‘۔

ایس پی گلشن نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ موٹرسائیکل مسلح افراد نے ڈاکٹر حیدر عسکری کی کار روکنے کی ہدایت کی تھی لیکن مقتول نے کار کی رفتار بڑھادی، جس کے بعد مسلح افراد نے صرف ایک گولی چلائی جو ان کے کندھے پر لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پولیس نے 30 بور پستول کی گولی کا ایک خول تحویل میں لے لیا‘۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے شہر میں ڈاکٹر کی ہلاکت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

مزیدپڑھیں: کراچی : فائرنگ، ڈاکٹر سمیت تین ہلاک

اس سے قبل گلستان جوہر کے علاقے میں 4 مسلح افراد نے گھر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر ڈاکٹر عائشہ پر فائرنگ کردی تھی جس پر ان کی موت واقع ہوئی تھی۔

ڈاکٹرعائشہ بیرون ملک سے شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آئیں تھیں۔

مجلس وحدت المسلمین کا اظہار مذمت

دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے واقعہ کی مذمت کی اور اسے ’ٹارگٹ کلنگ‘ قرار دیا۔

علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ’محرم الحرم سے قبل اہل تشیع مکتبہ فکر کے رکن کا فرقہ وارانہ قتل قابل افسوس واقعہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: گلشن معمار میں زمین کے تنازع پر فائرنگ، 3 افراد ہلاک

انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ ’اس نوعت کے واقعہ سے مزید واقعات جنم لے سکتے ہیں‘، ساتھ ہی انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ واقعہ کا نوٹس لیں اور قاتلوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں