افغانستان: کابل میں آپریشن کے دوران امریکی فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 31 اگست 2019
اس وقت افغانستان میں 13 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
اس وقت افغانستان میں 13 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں آپریشن کے دوران جھڑپ میں ایک امریکی فوجی ہلاک ہوگیا۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی اتحادی نیٹو مشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں تصدیق کی گئی کہ ’29 اگست کو افغانستان میں آپریشن کے دوران جھڑپ میں ایک امریکی سروس ممبر ہلاک ہوگیا‘۔

مزید پڑھیں: 'داخلی حملے' میں افغان فورسز کے ہاتھوں 2 امریکی فوجی ہلاک

واضح رہے کہ رواں برس افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 15 ہوچکی ہے۔

واشنگٹن کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ آپریشن کا مقام کون سا تھا اور آپریشن کی نوعیت کیا تھی۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے افغانستان میں 31 سالہ سارجنٹ لویز ڈی لیون اور 35 سالہ سارجنٹ جوز گونزیلہ ہلاک ہوگئے تھے۔

دونوں فوجی افغانستان کے صوبے فریاب میں زخمی ہوئے تھے تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے تھے۔

رواں برس جولائی میں افغانستان میں 'داخلی حملے' میں افغان فورسز نے 2 امریکی حاضر سروس اراکین کو ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: سیاسی دفتر پر حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی

امریکی سینٹرل کمانڈ نے تصدیق کی تھی کہ 2 امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تھیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات کی مہم کے آغاز کے ساتھ ہی افغان اور امریکی فورسز پر حملوں میں شدت آگئی ہے۔

خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات کا عمل جاری ہے جس کے تحت پینٹاگون افغانستان سے اپنی فوج کو نکالے گا۔

افغانستان میں تاحال 13 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔

مزیدپڑھیں: افغانستان: امریکی ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی اطلاعات

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ واشنگٹن معاہدے کے بعد بھی افغانستان میں کم از کم 8 ہزار 600 فوجی رکھے گا۔

ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ معاہدے کے بعد اگر امریکا پر حملہ کیا گیا تو ’ہم دوبارہ ایسی طاقت بن کر واپس آئیں گے جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی‘۔

تبصرے (0) بند ہیں