بھارتی جیل میں قید حریت رہنما یاسین ملک کی طبیعت مزید بگڑ گئی

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2019
حریت رہنما کی اہلیہ نے کہا تھا کہ میرے شوہر کو ڈتیھ سیل میں قید کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی
حریت رہنما کی اہلیہ نے کہا تھا کہ میرے شوہر کو ڈتیھ سیل میں قید کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی

بھارت کی تہاڑ جیل میں قید مقبوضہ جموں و کشمیر کے حریت رہنما محمد یاسین ملک کی طبیعت مزید ناساز ہوگئی۔

کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید حریت رہنما اور جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے سربراہ سے ان کے رشتے داروں نے کچھ روز قبل ملاقات کی تھی۔

بعدازاں کے ایم ایس کے نامہ نگار کو حریت رہنما کے رشتے داروں کے حوالے سے ذرائع نے محمد یاسین ملک کی طبیعت سے متعلق تازہ اطلاع دی۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باوجود بھارت مخالف مظاہرے

خیال رہے کہ 14 اگست کو اسلام آباد میں کنونشن سینٹر میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے شوہر کو ڈتیھ سیل میں قید رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تاریخی نسل کشی کررہا ہے اور بھارتی فوج نے حریت قیادت کو قید کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد تمام حریت رہنماؤں کو قید کرلیا ہے۔

کشمیری طالبعلم شہید

علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی پیلٹ گن سے زخمی طالبعلم شہید ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے سری نگر میں احتجاجی مظاہروں پر پیلٹ گن کا آزادانہ استعمال کیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد کشمیریوں سمیت ایک گیارہویں جماعت کا طالبعلم اسرار احمد خان بھی زخمی ہوگیا تھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسرار احمد ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاسکا اور شہید ہوگیا۔

مزیدپڑھیں: 'مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت مسلم اکثریتی ریاست ہونے پر ختم کی گئی'

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 31 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ مواصلات کا نظام بھی معطل ہے۔

سری نگر میں بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لیے نئی دہلی نے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 31 ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں تمام کاروباری سرگرمیاں اور 50 ہزار سے زائد پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔

‘ہمیں قتل کرسکتے ہو لیکن ہمارے نظریات نہیں‘

دوسری جانب حریت رہنماؤں نے وادی میں تقسیم کیے جانے والے پمفلیٹس اور پوسٹرز کے ذریعے پیغام دیا کہ ’بھارت ہمیں قتل کرسکتا ہے لیکن ہمارے نظریات کو کچل نہیں سکتا اور ہم یقیناً ایک دن نئی دہلی کو شکست سے دوچار کردیں گے‘۔

حریت رہنماؤں نے کہا کہ بھارت نے انہیں مزید مضبوط کردیا اور نئی دہلی ایک ایسی قوم کے سامنے کھڑی ہے جس پر اللہ کی رحمت ہے‘۔

پمفلیٹس میں تحریر تھا کہ ’تم بزدل ہو، بھارت۔سن لو، تم بزدل ہو، تم ہمیں روکنے کے لیے ہرطرح کا ہتھیار ساتھ لے آئے اور تم ہمارے ہتھیار سے خوفزدہ ہو، ہمارے پتھر‘۔

مقبوضہ وادی میں کرفیو اور نظربندیاں

خیال رہے کہ 5 اگست کو بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل ہی وادی میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا جبکہ ہزاروں اضافی فوجی بھی یہاں تعینات کردی گئی تھی۔

اس کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی نظربند کردیا گیا تھا۔

بعد ازاں عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی کے علاوہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی حریت قیادت سجاد لون اور عمران انصاری کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں لگائے گئے اس لاک ڈاؤن کو 31 روز ہوچکے ہیں، جس کے باعث وہاں لوگ محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں