پاکپتن میں بابا فرید شکر گنج کے عرس کی تقریبات کے دوران بزرگ شہری سے بدتمیزی کرنے والے سب انسپکٹر (ایس آئی) اعجاز کلیا کو معطل کردیا گیا۔

سب انسپکٹر اعجاز کلیا بابا فرید شکر گنج کے مزار پر زائرین کی سیکیورٹی کی ڈیوٹی پر مامور تھے۔

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں بابا فرید گنج کے مزار پر موجود زائرین کو قطار میں کھڑے زائرین کو دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو میں قطار میں کھڑے ایک بزرگ نے پولیس افسر کے سامنے کسی چیز کے خلاف احتجاج کیا تھا، یہ واضح نہیں کہ شہری نے احتجاج کیوں کیا لیکن ایک اور آدمی کو کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’ یہ بند کرنے کی کوئی وجہ ہے؟‘

مزید پڑھیں: پنجاب میں پولیس تشدد سے ہلاکت کا تیسرا واقعہ، مقدمے میں 6 اہلکار نامزد

جس پر سب انسپکٹر نے بزرگ شہری پر چلانا شروع کردیا اور چپ ہونے کا کہا، پولیس اہلکار کی بدتمیزی پر شہری نے جواب دیا کہ میں چپ کیوں ہوں؟‘۔

تلخ کلامی ہونے پر سب انسپکٹر بزرگ شہری سے بدتمیزی کی اور اسے گھسیٹا، اس دوران وہاں موجود افراد پولیس اہلکار کو روکنے کی کوشش کرتے رہے۔

آج ڈسٹرکٹ پولیس افسر ( ڈی پی او) پاکپتن نے واقعے سے متعلق ویڈیو جاری کی اور کہا کہ ’ گزشتہ روز سوشل میڈیا پپر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک سب انسپکٹر نے زائر کے ساتھ سخت لہجہ اختیار کیا تھا اور اس کا رویہ نامناسب تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اے ٹی ایم چوری میں ملوث شخص پولیس حراست میں ہلاک

ڈی پی او نے کہا کہ ’ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پنجاب پولیس اور پاکپتن پولیس خود کو عوام کا خدمت گار سمجھتی ہے، ہم یہاں آنے والے تمام زائرین کو اپنا مہمان تصور کرتے ہیں، ان کی حفاظت، سفر کو آسان بنانا ہماری کوشش ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ ہم گزشتہ روز پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لیا ہے، واقعے میں ملوث سب انسپکٹر کو معطل کردیا گیا اور محمکہ جاتی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے‘۔

ڈی پی او نے کہا کہ ’ پنجاب پولیس کو ایک مرتبہ پھر بریف کیا گیا ہے کہ ایسا رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا‘۔ خیال رہے کہ گزشتہ چند دنوں میں ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کی جانب سے تشدد کی وجہ سے پنجاب پولیس کو تنقید کا سامنا ہے۔

گزشتہ ہفتے لاہور میں 2 اور رحیم یار خان میں ایک شخص پولیس کے مبینہ تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

علاوہ ازیں 3 روز قبل پنجاب حکومت نے بزرگ خاتون سے مبینہ طور پر بدتمیزی کرنے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کو معطل کردیا تھا اور اے ایس آئی کو گرفتار کر لیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں