عمران خان کی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے ملاقات، اسلاموفوبیا پر تبادلہ خیال

25 ستمبر 2019
عمران خان نے بتایا کہ ایک مرتبہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم ہوگا تو بہت بڑا بحران سامنے آئے گا—فوٹو: بشکریہ وزیراعظم ہاؤس
عمران خان نے بتایا کہ ایک مرتبہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم ہوگا تو بہت بڑا بحران سامنے آئے گا—فوٹو: بشکریہ وزیراعظم ہاؤس

نیویارک: وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے دنیا بھر میں ابھرتے ہوئے مسلمان مخالف جذبات اور اسلاموفوبیا جیسے مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں سائیڈ لائن پر ملاقات کی۔

مزیدپڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کرنے کے بعد قتل عام کا خدشہ ہے، وزیراعظم

ملاقات سے متعلق بتایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو کے باعث ’کشمیریوں کی ابتر حالت‘ سے متعلق آگاہ کیا اور کہا کہ ’کرفیو ختم ہونے پر قتل و غارت کا خطرہ‘ ہے۔

عمران خان نے بتایا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کا نظام گزشتہ 50 دن سے معطل ہے‘۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی اہمیت ختم کرکے وادی میں کرفیو لگا دیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’ایک مرتبہ کرفیو ختم ہوگا تو بہت بڑا بحران سامنے آئے گا‘۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کے بعد جیسنڈا آرڈن کی خدمات کو سراہا‘۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشت گردی: قومی پرچم ایک روز کیلئے سرنگوں

خیال رہے کہ جیسنڈا آرڈن نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے بعد مقامی مسلم کمیونٹی کے ساتھ بھرپور اظہار ہمدری کی اور عالمی توجہ حاصل کی تاہم انہوں نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

کرائسٹ چرچ حملے میں نیم خودکار ہتھیار استعمال کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں 51 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

بعدازاں نیوزی لینڈ نے ملک کو نیم خود کار ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے اسلحہ واپس خریدنے کی اسکیم متعارف کرائی اور نیم خود کار ہتھیاروں پر پابندی لگا دی۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے مساجد پر حملے کے بعد حجاب اور اسلامی لباس پہن کر مسلمان خواتین سے تعزیت کرنے سمیت ان کے ساتھ وقت بھی گزارا تھا۔

مزیدپڑھیں: نیوزی لینڈ دہشتگردی: حملہ آور نے 24 گھنٹے قبل اپنے عزائم ظاہر کردیئے تھے

اس دوران جسینڈا آرڈن کی حجاب کے ساتھ کھینچی گئی تصاویر دنیا بھر میں وائرل ہوگئی تھیں اور انہیں مذہبی ہم آہنگی کا ہیرو قرار دیا گیا تھا۔

ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردوگان نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ ’پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہیے‘۔

علاوہ ازیں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں کہا تھا کہ اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو وہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں